سان فرانسسکو: ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد پر اکسانے والے متعدد اشتہارات کو منظوری دے دی۔ دی انٹرسیپٹ کے ساتھ شیئر کیے گئے مواد کے مطابق، عبرانی اور عربی دونوں میں شائع ہوئے یہ اشتہارات فیس بک اور اس کی کمپنی میٹا کی پالیسیوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میں سے کچھ اشتہارات پرتشدد مواد پر مشتمل ہیں جس میں براہ راست فلسطینی بچوں اور شہریوں کے قتل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان اشتہارات میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی جیسے سنگین مطالبات شامل ہیں جن میں غزہ کی خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت سبھی کو قتل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
-
فيسبوك يقر نشر إعلانات تدعو لإبادة الفلسطينيين وقتل ناشط داعم لغزة
— 7amleh حملة (@7amleh) November 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
📌مقال جديد من الجزيرة نت حول اصدار مركز حملة الأخير فيما يخص سياسة ادارة المحتوى في ميتا
📍 تفقدوا المقال كاملا: https://t.co/jxxNW980R9
">فيسبوك يقر نشر إعلانات تدعو لإبادة الفلسطينيين وقتل ناشط داعم لغزة
— 7amleh حملة (@7amleh) November 23, 2023
📌مقال جديد من الجزيرة نت حول اصدار مركز حملة الأخير فيما يخص سياسة ادارة المحتوى في ميتا
📍 تفقدوا المقال كاملا: https://t.co/jxxNW980R9فيسبوك يقر نشر إعلانات تدعو لإبادة الفلسطينيين وقتل ناشط داعم لغزة
— 7amleh حملة (@7amleh) November 23, 2023
📌مقال جديد من الجزيرة نت حول اصدار مركز حملة الأخير فيما يخص سياسة ادارة المحتوى في ميتا
📍 تفقدوا المقال كاملا: https://t.co/jxxNW980R9
- فیس بک پر نسل کشی اور دہشت گردی کی تشہیر
کچھ دیگر اشتہارات والی پوسٹوں میں غزہ کے بچوں کے لیے 'مستقبل کے دہشت گرد' اور 'عرب سور' جیسے انتہائی نازبیا اور قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں فلسطینی سوشل میڈیا ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی گروپ 7amleh حملة کے بانی ندیم نشیف کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان اشتہارات کی منظوری فلسطینی عوام کے تئیں میٹا کی ناکامیوں کا تازہ ترین سلسلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے بحران کے دوران ہم نے میٹا سے جڑے فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز پر فلسطینیوں کے خلاف واضح تعصب اور امتیازی سلوک کا ایک مستقل پیٹرن دیکھا ہے۔
-
“The approval of these ads is just the latest in a series of Meta’s failures towards the Palestinian people,” Nadim Nashif, founder of 7amleh, which submitted the test ads, told The Intercept.
— 7amleh حملة (@7amleh) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
📍Check out the full article by @theintercept
https://t.co/RmdQBwFubl
">“The approval of these ads is just the latest in a series of Meta’s failures towards the Palestinian people,” Nadim Nashif, founder of 7amleh, which submitted the test ads, told The Intercept.
— 7amleh حملة (@7amleh) November 22, 2023
📍Check out the full article by @theintercept
https://t.co/RmdQBwFubl“The approval of these ads is just the latest in a series of Meta’s failures towards the Palestinian people,” Nadim Nashif, founder of 7amleh, which submitted the test ads, told The Intercept.
— 7amleh حملة (@7amleh) November 22, 2023
📍Check out the full article by @theintercept
https://t.co/RmdQBwFubl
مزید پڑھیں:
Facebook Privacy Lawsuit فیس بک رازداری مقدمے کے تصفیہ کیلئے راضی
Fb Users Losing Followers: زکربرگ سمیت فیس بک صارفین کے فالوورز میں کمی
Layoffs in tech companies ٹیک کمپنیاں کساد بازاری کی لپیٹ میں، جانئیے کہاں کہاں ہورہی ہے چھنٹیاں
وہیں فیس بک کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ان اشتہارات کو غلطی سے منظور کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں ترجمان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہماری کوششوں کے باوجود، ہم جانتے ہیں کہ کچھ ایسی مثالیں ہوں گی جنہیں ہم بھول جاتے ہیں یا ہم سے غلطی ہو جاتی ہے، کیونکہ مشینیں اور لوگ دونوں ہی غلطیاں کرتے ہیں۔ کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اشتہارات کا بشمول ایک بار ان کے لائیو ہونے کے بعد متعدد بار جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق شکایات کا جائزہ لینے کے بعد میٹا کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے اشتہارات کو پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا۔ سیاسی کارکنان کے قتل کا مطالبہ کرنے والے اشتہارات فیس بک کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔