اب تک کے اندازوں کے مطابق، کائنات کی عمر تقریبا 14 ارب سال ہے۔ ابتدائی ایک ارب سال میں بہت سے 'گلوبل کلسٹر' بنے تھے۔ ہر کہکشاں میں ان 'گلوبل کلسٹر' کے کچھ ستارے ملتے ہیں حالانکہ اب تک سائنسی گلوبل كلسٹرز کی اصل کے اسرار کو نہیں سمجھ پائے ہیں۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ ایسٹرو فزکس کی پروفیسر شوارانی تروپتی نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ان دونوں ستاروں کی نشاندہی کی ہے۔
یہ ستارے ہماری کہکشاں کے گھیرے میں زمین سے 3621 نوری سال کے فاصلے پر ہیں۔ دنیا بھر میں اس سے پہلے گلوبل کلسٹر کے صرف پانچ ستاروں کو ہی اتنا قریب سے مطالعہ کیا گیا ہے۔ پروفیسرتروپتی کی ٹیم نے ان تاروں میں ایلومینیم، سوڈیم، کاربن، نائٹروجن، آکسیجن، میگنیشيم اور بہت سے دوسری کیمیکلز کی وافر مقدار میں موجودگی کی بنیاد پر ان کو 'ایلین' تارے ہونے کی تصدیق کی ہے۔ گلوبل کلسٹر کے تاروں میں دوسرے تاروں کے مقابلے ایلومینیم اور سوڈیم کی مقدار کافی زیادہ پائی جاتی ہے۔