ETV Bharat / opinion

Top Leaders in G20 Summits اب تک صرف تین جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں سرکردہ رہنماوں کی شرکت ممکن ہوسکی ہے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 3, 2023, 8:52 PM IST

Updated : Sep 3, 2023, 9:10 PM IST

معلومات کے مطابق سال 2008 سے جی ٹوئنٹی کے براہ راست 16 چوٹی کانفرنس اور ایک ورچوئل چوٹی کانفرنس (سعودی عرب، 2020) کا انعقاد ہو چکا ہے۔ 2009 اور 2010 میں دو دو سربراہی اجلاس منعقدے ہوئے۔ ان 16 براہ راست سربراہی اجلاس میں 2008 اور 2009 کے پہلے تین سربراہی اجلاس کو چھوڑ کر 2010 سے اب تک ایک بھی ایسا موقع نہیں آیا جب ہر ملک کے سربراہ نے شرکت کی ہو۔

Etv Bharat
اب تک صرف تین جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں ہی سرکردہ رہنماوں کی شرکت ممکن ہوسکی ہے

نئی دہلی: آئندہ ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں کچھ سربراہان مملکت کی غیر حاضری کو لے کر گرچہ مختلف بحثیں جاری ہوں، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ 2008 سے اب تک ہونے والی 16 سربراہی اجلاسوں میں سے صرف پہلی تین میں ہی تمام ممالک کے سربراہان مملکت یا حکومت نے شرکت کی تھی۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی عدم موجودگی اور چینی صدر شی جن پنگ کے بارے میں غیر یقینی صورتحال نے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کی کامیابی کے حوالے سے بعض حلقوں میں تبصرے بھی ہو رہے ہیں، لیکن ماضی کے سربراہی اجلاس پر نظر ڈالنے سے کچھ اور حقائق سامنے آتے ہیں۔

ماضی کے ریکارڈ بتاتے ہیں کہ عالمی سربراہی اجلاس میں حاضری کی سطح ہر سال مختلف اور وعدوں کی وجہ سے ہر سربراہ کے لیے ہر چوٹی کانفرنس میں شرکت کرنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ بعض اوقات قائدین اپنی ذاتی وجوہات کی وجہ سے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ یہاں سب سے بڑی مثال 2021 میں اٹلی میں ہونے والا جی20 سربراہی اجلاس ہے جہاں قائدین کے لیے اسے چھوڑنے کی کوئی بڑی جغرافیائی سیاسی یا صحت کی وجہ نہیں تھی، لیکن بعض حالات اس طرح پیش آئے کہ 20 رکن ممالک میں سے چھ کے سربراہان مملکت یا حکومت کے بجائے ان کے نمائندے قائدین نے شرکت کی۔

معلومات کے مطابق سال 2008 سے جی ٹوئنٹی کے براہ راست 16 چوٹی کانفرنس اور ایک ورچوئل چوٹی کانفرنس (سعودی عرب، 2020) کا انعقاد ہو چکا ہے۔ 2009 اور 2010 میں دو دو سربراہی اجلاس منعقدے ہوئے۔ ان 16 براہ راست سربراہی اجلاس میں 2008 اور 2009 کے پہلے تین سربراہی اجلاس کو چھوڑ کر 2010 سے اب تک ایک بھی ایسا موقع نہیں آیا جب ہر ملک کے سربراہ نے شرکت کی ہو۔

اگر ہم جی 20 سربراہی اجلاس کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو چھ مرتبہ یعنی 2010، 2011، 2012، 2013، 2016، 2017 میں ایک ملک کے سربراہ مملکت یا حکومت نے شرکت نہیں کی۔ پانچ بار 2010، 2014، 2015، 2018، 2019 میں دو ملکوں کے سربراہ مملکت یا حکومت نہیں آئے۔ یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سال 2022 میں تین ممالک کے سربراہان مملکت یا حکومت نے شرکت نہیں کی۔ سال 2021 میں (یوکرین کی جنگ سے پہلے، کووڈ کے بعد) چھ ممالک کے سرکردہ رہنما نہیں آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایسے نو ممالک - کینیڈا، جرمنی، ہندوستان، اٹلی، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ، امریکہ، یورپی یونین ہیں جنہوں نے ہمیشہ سربراہ مملکت یا حکومت کی سطح پر ہونے والی ہر سمٹ میں شرکت کی ہے۔ میکسیکو کے صدر نے 2018 سے خود شرکت نہیں کی ہے۔ ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، روس نے دو بار اور چین، فرانس، انڈونیشیا، جاپان، جنوبی افریقہ نے ایک بار سربراہ مملکت یا حکومت کے بجائے نمائندہ بھیجا۔

سعودی عرب نے نو مرتبہ نچلے درجے کے نمائندے کے ساتھ شرکت کی ہے، جس میں 2017 میں ایک بار بغیر پورٹ فولیو والےوزیر مملکت کی شرکت شامل ہے۔ واضح رہے کہ جی20 چوٹی کانفرنس 2023 اس مہینے کی 9 اور 10 تاریخ کو بھارت کی صدارت میں نئی ​​دہلی میں منعقد ہو رہی ہے۔ جی 20 کا اگلا سربراہی اجلاس اگلے سال برازیل میں ہوگا۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: آئندہ ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں کچھ سربراہان مملکت کی غیر حاضری کو لے کر گرچہ مختلف بحثیں جاری ہوں، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ 2008 سے اب تک ہونے والی 16 سربراہی اجلاسوں میں سے صرف پہلی تین میں ہی تمام ممالک کے سربراہان مملکت یا حکومت نے شرکت کی تھی۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی عدم موجودگی اور چینی صدر شی جن پنگ کے بارے میں غیر یقینی صورتحال نے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کی کامیابی کے حوالے سے بعض حلقوں میں تبصرے بھی ہو رہے ہیں، لیکن ماضی کے سربراہی اجلاس پر نظر ڈالنے سے کچھ اور حقائق سامنے آتے ہیں۔

ماضی کے ریکارڈ بتاتے ہیں کہ عالمی سربراہی اجلاس میں حاضری کی سطح ہر سال مختلف اور وعدوں کی وجہ سے ہر سربراہ کے لیے ہر چوٹی کانفرنس میں شرکت کرنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ بعض اوقات قائدین اپنی ذاتی وجوہات کی وجہ سے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ یہاں سب سے بڑی مثال 2021 میں اٹلی میں ہونے والا جی20 سربراہی اجلاس ہے جہاں قائدین کے لیے اسے چھوڑنے کی کوئی بڑی جغرافیائی سیاسی یا صحت کی وجہ نہیں تھی، لیکن بعض حالات اس طرح پیش آئے کہ 20 رکن ممالک میں سے چھ کے سربراہان مملکت یا حکومت کے بجائے ان کے نمائندے قائدین نے شرکت کی۔

معلومات کے مطابق سال 2008 سے جی ٹوئنٹی کے براہ راست 16 چوٹی کانفرنس اور ایک ورچوئل چوٹی کانفرنس (سعودی عرب، 2020) کا انعقاد ہو چکا ہے۔ 2009 اور 2010 میں دو دو سربراہی اجلاس منعقدے ہوئے۔ ان 16 براہ راست سربراہی اجلاس میں 2008 اور 2009 کے پہلے تین سربراہی اجلاس کو چھوڑ کر 2010 سے اب تک ایک بھی ایسا موقع نہیں آیا جب ہر ملک کے سربراہ نے شرکت کی ہو۔

اگر ہم جی 20 سربراہی اجلاس کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو چھ مرتبہ یعنی 2010، 2011، 2012، 2013، 2016، 2017 میں ایک ملک کے سربراہ مملکت یا حکومت نے شرکت نہیں کی۔ پانچ بار 2010، 2014، 2015، 2018، 2019 میں دو ملکوں کے سربراہ مملکت یا حکومت نہیں آئے۔ یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سال 2022 میں تین ممالک کے سربراہان مملکت یا حکومت نے شرکت نہیں کی۔ سال 2021 میں (یوکرین کی جنگ سے پہلے، کووڈ کے بعد) چھ ممالک کے سرکردہ رہنما نہیں آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایسے نو ممالک - کینیڈا، جرمنی، ہندوستان، اٹلی، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ، امریکہ، یورپی یونین ہیں جنہوں نے ہمیشہ سربراہ مملکت یا حکومت کی سطح پر ہونے والی ہر سمٹ میں شرکت کی ہے۔ میکسیکو کے صدر نے 2018 سے خود شرکت نہیں کی ہے۔ ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، روس نے دو بار اور چین، فرانس، انڈونیشیا، جاپان، جنوبی افریقہ نے ایک بار سربراہ مملکت یا حکومت کے بجائے نمائندہ بھیجا۔

سعودی عرب نے نو مرتبہ نچلے درجے کے نمائندے کے ساتھ شرکت کی ہے، جس میں 2017 میں ایک بار بغیر پورٹ فولیو والےوزیر مملکت کی شرکت شامل ہے۔ واضح رہے کہ جی20 چوٹی کانفرنس 2023 اس مہینے کی 9 اور 10 تاریخ کو بھارت کی صدارت میں نئی ​​دہلی میں منعقد ہو رہی ہے۔ جی 20 کا اگلا سربراہی اجلاس اگلے سال برازیل میں ہوگا۔ (یو این آئی)

Last Updated : Sep 3, 2023, 9:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.