ممتاز اداکارہ شمی اپنے کامِک رول کی وجہ سےکافی مقبول ہوئیں، انھوں نے سینکڑوں فلموں میں معاون اداکارہ کا بہترین کردار ادا کیا تھا-
ملہار کا نغمہ ’بڑے ارمانوں سے رکھا ہے بلم تیری قسم‘ آج بھی کافی مقبول ہے۔
ملہار کے بعد انہیں فلموں میں معاون اداکارہ کے کردار ملنے لگے او ر وہ اچھے کرداروں کا انتخاب کرتی گئیں۔
انہوں نے ہیروئن کے رول کے ساتھ ساتھ منفی، مزاحیہ اور سنجیدہ کردار بھی ادا کئے ہیں۔
ان کی مشہور فلموں میں الزام (1954)، پہلی جھلک (1955)، بندش (1955)، آزاد (1955)، سن آف سندباد(1955)، ہلاکو(1956)، راج تلک (1958)، خزانچی (1958)، گھر سنسار (1958)، آخری داؤ(1958)، کنگن (1959)، بھائی بہن (1959)، دل اپنا پریت پرائی (1960) وغیرہ شامل ہیں۔
فلموں کےعلاوہ شمی نے چھوٹی اسکرین پر بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اور وہاں بھی مقبول ہوئیں۔
سنہ 1986 کے دوران راجیش کھنہ دوردشن کے لئے ایک ٹیلی ویژن سیریز بنا رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کچھ ایپی سوڈ میں شمی کو کام کرنے کا موقع دیا۔