معاملہ مغربی چمپارن میں واقع شکار پور تھانہ علاقہ کے محمد پور گاؤں کا ہے۔ پولس سپرنٹنڈنت نتاشا ایس، گڑیا نے لڑکی کو جلائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ عشق و معاشقے کا ہے۔ لڑکی حاملہ ہے۔ وہ شادی کیلئے نوجوان پر دباﺅ بنا رہی تھی لیکن پیچھا چھڑانے کیلئے نوجوان نے لڑکی کو مٹی کا تیل چھڑک کر جلا دیا۔
انہوں نے بتایاکہ اس معاملے میں پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ملزم ارمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
نرکٹیا گنج سب ڈویژنل اسپتال کے انچارج میڈیکل افسر ڈاکٹر شیو کمار نے بتایاکہ لڑکی ستر فیصد سے زائد جھلس گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بہتر علاج کیلئے اسے سرکاری میڈیکل کالج (جی ایم سی ) بیتیا میں بھیجا جا رہا ہے۔
پولیس کے سامنے متاثرہ کے درج بیان کے مطابق ارمان نے شادی کا جھانسہ دے کر اس کے ساتھ ریپ کیا لیکن جب شادی کیلئے اس نے دباﺅ بنایا تو آج صبح گھر میں آکر اس پر مٹی کا تیل چھڑک دیا اور پھر آگ لگا دی۔
غورطلب ہے کہ اس سے قبل مظفر پور ضلع میں احیا پور تھانہ علاقہ کے ناظر پور گاﺅں میں سنیچر کی رات 23 سالہ لڑکی کے ساتھ اس کے پڑوسی نے عصمت دری کی کوشش کی لیکن مخالفت کرنے پر جب وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوا تو اس نے لڑکی کو آگ کے حوالے کر دیا۔ متاثرہ پچاس فیصد سے زائد جھلس گئی ہے۔ اسے شری کرشن میڈیکل کالج اسپتال (ایس کے ایم سی ایچ)، مظفر پور میں داخل کرایا گیا ہے جہاں اس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
مظفر پور کے سنیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ جینت کانت نے بتایا کہ اس معاملے میں پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے اہم ملزم کو گرفتار کر کے اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس معاملے میں تفتیش کیلئے پولیس عدالت سے ملزم کو پولیس ریمانڈ پر بھیجے جانے کی سفارش کرے گی۔