ریاست اترپردیش کے ضلع سہارن پور کے قصبہ دیوبند میں غیرقانونی شراب مافیاؤں کے خلاف پولیس نے مہم چلائی ہوئی ہے۔
دیہی علاقوں میں شراب مافیاؤں کی جانب سے بڑے پیمانے پر کچی شراب بنانے کی خفیہ اطلاع ملنے پر دیوبند کے سی او کی قیادت میں متعدد گاؤں میں چھاپہ مارا۔
اس کے لیے ڈرون کیمروں کی مدد سے گنے کے کھیتوں کی تلاشی لی گئی۔
پولیس کی جانب سے اچانک کی جانے والی اس کارروائی سے شراب مافیاؤں میں بھی افراتفری پیدا ہوگئی۔
تفصیل کے مطابق بدھ کے روز دیوبند کے سرکل آفیسر رجینش اپادھیائے، کوتوالی انچارج اشوک سولنکی اور انسپکٹر سنجے سنگھ کی قیادت میں پی اے سی اور نیم فوجی دستوں کے ساتھ شراب مافیاؤں کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا۔
پولیس نے یہ کارروائی بی بی پور گاؤں میں کی اور شراب مافیاؤں کے ٹھکانوں کو ڈرون کیمروں کی مدد سے تلاش کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ڈرون کیمروں کی مدد سے تلاشی مہم چلاکر شراب مافیاؤں کے کھیتوں میں پوشیدہ ٹھکانوں اور ان کے گھروں تک کو دیکھا اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ گھروں کے علاوہ کھیتوں میں شراب مافیاؤں نے کہاں کہاں اپنے ٹھکانے بنارکھے ہیں۔
اس مہم کے دوران پولیس نے ایک گھر سے شراب کی کچھ مقدار بھی برآمد کی گئی تاہم وہاں سے شراب بنانے والے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
کوتوالی انچارج نے بتایا کہ حکومت کے احکامات کے بعد دیہی علاقوں میں شراب مافیاؤں پر شکنجہ کسنے کے لئے یہ چھاپہ مار مہم شروع کی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ڈرون کیمروں کی مدد سے شراب مافیاؤں کے ٹھکانوں کو نشان زد کرکے انھیں ختم کیاجائے گا۔
سی او نے بتایا کہ دیہی علاقوں میں پولیس اہلکار اور چوکیداروں کو بھی شراب مافیاؤں پر نظر رکھنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:اداکار سنجے مشرا کی گورکھپور آمد
انھوں نے بتایا کہ اس پورے علاقے کو کئی حصوں میں تقسیم کرکے ڈرون کیمروں کی مدد سے شراب مافیاؤں کے ٹھکانوں کی نشاندہی کی جارہی ہے۔