سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو نے صبح ساڑھے دس بجے ملزمین کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت اور وی ایچ پی کے ذرائع کے مطابق اس اہم مقدمے میں ملزمان کے خلاف کسی بھی طرح کی سزا کا فیصلہ کرنے کے لئے شرائط کا جائزہ لیتے ہوئے دفاعی وکیل کی جانب سے پیشگی ضمانت تیار کیا گیا ہے۔
ضمانت لینے کے بعد ملزم کو عدالت سے رہا کیا جائے گا۔
اس کی تصدیق لال کرشن ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی ،کلیان سنگھ و دوسرے ملزمین کے وکیل کے کے مشرا نے بھی کی ہے۔
آج 28 سال بعد فیصلہ آنے والا ہے۔
مزید پڑھیں:کورٹ کا فیصلہ ثبوتوں کی بنیاد پر ہونا چاہیے: ظفریاب جیلانی
سی بی آئی عدالت کے جج سریندر یادو آج بتاریخ 30 ستمبر 2020 کی صبح ساڑھے دس بجے اپنا فیصلہ سنائیں گے۔
ذرائع کے مطابق ملزمان کو فورا عدالت کے روبرو حتمی ضمانت کے بانڈ پیش کرکے ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔
اگر ملزمین کو 5 برس سے کم کی سزا ملتی ہے تو عبوری ضمانت کے لیے عدالت میں بانڈ پیپرز کو پوری طرح سے تیار کرلیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اگر ملزمین کو سزا سنائی جاتی ہے تو اس کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔
اس کیس میں 354 گواہوں کو سی بی آئی عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور ان گواہوں کو بچانے کے لیے وکلا نے بحث کی تھی۔
کورونا وائرس کے پیش بابری مسجد انہدامی کارروائی کے کلیدی ملزمین لال کرشن ایڈوانی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی اور مُرلی منوہر جوشی کو کورونا وائرس کے پیش عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔