ہرشیتا گپتا نامی طالبہ کی لاش ضلع کے سورج کمل ریلوے اسٹیشن کے پاس ملی۔
بتایا جا رہا ہے کہ وقت پر فیس نہ جمع کرنے کی وجہ سے طالبہ کو اسکول کے نائب پرنسپل سنجے کمار نے اس قدر ذلیل و رسوا کیا کہ اس نے خودکشی کر لی۔
طالبہ کے خودکشی کرنے پر عوام نے شہر بھر میں اسکول انتظامیہ کے خلاف جلوس نکالا اور ہرشیتا گپتا کی خودکشی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہرشیتا کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ کل ٹیوشن فیس جمع کرنے اسکول گئی تھی۔ فیس دینے میں تاخیر ہونے کی وجہ سے وائس پرنسپل نے طالبہ سے لیٹ فیس کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد وائس پرنسپل نے طالبہ کو نہ صرف ڈانٹا بلکہ اتنا ذلیل اور رسوا کیا کہ وہ حد درجے احساس کمتری کا شکار ہو گئی اور اس نے خود کشی کر لیا۔۔
طالبہ جب دیر رات تک گھر نہیں لوٹی اور مسلسل فون بھی ریسیو نہیں کیا تو گھروالوں کو تشویش ہوئی۔ اس کے بعد طالبہ کے اہل خانہ نے اسے تلاش کرنا شروع کیا۔
تب رات کے تقریباً 2بجے سی آر پی ایف کے کچھ اہلکاروں نے ان کے گھروالوں کو طالبہ کے موت کی خبر دی۔ خبر سن کر طالبہ کا پورا خاندان غم میں ڈوب گیا۔
ہرشیتا کے خاندان والوں کے ساتھ ساتھ شہر کے سیکڑوں لوگوں نے اسکول کا محاصرہ کر کے اسکول انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور ضلع انتظامیہ سے انصاف کی اپیل کی۔
ایس ڈی پی او ڈاکٹر اکھیلیش کمار اور ایس ایچ او منیش کمار نے موقع پر پہنچ کر لوگوں کو اطمنان دلایا اور ملزمان کے خلاف کاروائی کی یقین دہلائی کرائی۔
اس موقع پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین، کانگیرس پارٹی و دیگر مختلف سیاسی پارٹیز کے کارکنان نے بھی طالبہ کے خودکشی کی جانچ خصوصی ٹیم کے ذریعہ کرانے کا مطالبہ کیا۔