ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے کے گاؤں رنکھنڈی میں گزشتہ شب پولیس کو اطلاع ملی کہ کچھا داری گینگ کے چند بد معاش کسی واردات کو انجام دینے کی فراق میں ہیں۔
خیال رہے کہ یہ گروہ اسی نام سے (کچھا دھاری گینگ) جانا جاتا ہے اور پورے علاقے میں اس کی دہشت ہے۔
خبر ملتے ہی کوتوالی انچارج پولیس نفری کے ساتھ رنکھنڈی گاؤں کی جانب نکلے، پولیس جب گاؤں میں داخل ہوئی تو انھیں چند افراد پر شبہ ہوا۔
پولیس جب ان کے قریب بڑھی تب اس گینگ کے لوگوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی اور جنگل کی جانب بھاگنے لگے لیکن پولیس کی جوابی فائرنگ میں دو بدمعاش زخمی ہوگئے اور دیگر بدمعاش اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر جنگلوں میں فرار ہوگئے۔
پولیس نے فرار بدمعاشوں کو پکڑنے کے لیے جنگل میں سرچ آپریشن بھی چلایا لیکن فرار بدمعاش رات کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔پولیس نے دونوں زخمی بدمعاشوں کو علاج کے لیے دیوبند اسپتال داخل کردیا۔
علاقے کے سی او چوبا سنگھ نے بتایا کی یہ بدمعاش "کچھا دھاری" گینگ کے رکن ہیں اور پہلے بھی کئی واردات کو انجام دے چکے ہیں۔
چوبا سنگھ نے مزید بتایا کہ گزشتہ شب تقریبا ایک بجے انھیں خبر ملی کی کچھا گینگ کے کچھ بدمعاش رنکھنڈی میں کسی واردات کو انجام دینے کی فراق میں ہے۔
جس کے بعد دیوبند کوتوالی انچارج اور ان کی ٹیم کے ذریعے بدمعاشوں کو پکڑنے کی تیاری شروع ہوگئیں گاؤں کے باہر پہنچتے ہی بدمعاشوں نے ان پر فائرنگ شروع کردی جوابی کارروائی میں پولیس نے بھی فائرنگ شروع کی جس میں دو بدمعاش زخمی ہوگئے اور دو فرار ہوگئے۔