اترپردیش کے ہاتھرس کے بعد کانپور دیہات سے بھی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 8 دنوں سے لاپتہ ایک نابالغ دلت لڑکی کا کنکال اور کپڑے باجرا کے کھیت میں پڑے ملے۔ اہل خانہ نے لڑکی کی شناخت کپڑے سے کرلی ہے۔ فی الحال پولیس معاملے کی تفتیش کررہی ہے جبکہ دو افراد کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
فورنسک ٹیم نے موقع واردات سے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ پولیس نے لڑکی کی باقیات اور بالوں کو طبی معائنے کے لیے بھیجا ہے۔ لڑکی کے والد نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گاؤں کے پانچ افراد کے ساتھ پرانے زمینی تنازعہ کے بعد اس کی بیٹی کو ہلاک کردیا گیا اور لاش باجرا کھیت میں پھینک دی گئی۔
مقتولہ کے والد کا کہنا ہے کہ اس نے قتل کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے گذشتہ دنوں پولیس میں شکایت بھی کی تھی۔ لیکن پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرکے تفتیش شروع نہیں کی۔ پولیس نے اسے زمینی تنازعہ قرار دیا تھا۔ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی یا نہیں ابھی اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
یہ سارا معاملہ ضلع کانپور دیہات کے رورا تھانہ علاقہ سے متعلق ہے جہاں ہفتہ کی صبح کھیتوں میں کام کرنے والے دیہاتیوں کو باجرے کے کھیت میں ایک نابالغ لڑکی کے کپڑے، کنکال اور بال ملے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی گاؤں میں سنسنی پھیل گئی۔ اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور 8 روز سے لاپتہ بچی کے باپ کو فون کیا۔ باپ نے اپنی بیٹی کی شناخت اس کے کپڑے سے کرلی۔ لڑکی کے والد نے 5 افراد پر اغوا اور جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔
متاثرہ کے والد کے مطابق اس کی بیٹی 26 ستمبر کو لاپتہ ہوگئی تھی۔ بہت تلاش کے باوجود اس کا کہیں پتہ نہیں چل سکا۔ اس کی اطلاع انہوں نے تھانہ رورا کو دی، جہاں پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ متاثرہ کے والد نےالزام لگایا کہ زمین کے ایک پرانے تنازعہ میں اس کی بیٹی کو گاؤں کے 5 افراد نے اغوا کیا تھا اور لڑکی کو قتل کرکے لاش کو باجرا کے کھیت میں پھینک دیا۔ انہوں نے اپنی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔
خبروں کے مطابق پولیس نے ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ جبکہ دو ملزمان کو تحویل میں لیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔