ETV Bharat / international

Xi Jinping Speaks with Zelenskiy روسی حملے کے بعد پہلی مرتبہ چینی اور یوکرینی صدور کی ٹیلیفونک گفتگو

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت کو معنی خیز قرار دیا۔ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے شروع کیے جانے کے بعد چینی صدر اور یوکرینی صدر کی یہ پہلی بات چیت تھی۔

Xi Jinping Speaks with Zelenskiy
چینی اور یوکرینی صدور کی ٹیلیفونک گفتگو
author img

By

Published : Apr 27, 2023, 3:56 PM IST

کیف: روس کی جانب سے یوکرین پر حملے شروع کیے جانے کے بعد سے پہلی دفعہ چین کے صدر شی جن پنگ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کی ہے۔ چین کے صدر نے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ امن کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، یوکرین تنازع میں چین کا بنیادی مؤقف امن کا فروغ ہے، چین امن کو فروغ دینے اور جلد از جلد جنگ بندی کی کوششیں کرے گا۔ اس دوران چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ سیاسی تصفیہ کے لیے ثالث کے طور پر کام کرنے کے لیے ایک ایلچی کو کیف بھیجیں گے۔ یوکرین کے صدر کے مطابق بدھ کو ہونے والی فون کال تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی جو کہ معنی خیز بھی تھی۔ زیلنسکی نے ٹویٹر پر لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ گفتگو اور ساتھ ہی چین میں یوکرین کے سفیر کی تقرری، ہمارے دو طرفہ تعلقات کی ترقی کو ایک مثبت اور طاقتور تحریک دے گی۔

  • I had a long and meaningful phone call with 🇨🇳 President Xi Jinping. I believe that this call, as well as the appointment of Ukraine's ambassador to China, will give a powerful impetus to the development of our bilateral relations.

    — Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) April 26, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

چین کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ بدھ کی کال زیلنسکی کی دعوت پر کی گئی تھی اور شی نے یوکرین کے صدر سے کہا تھا کہ ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے بیجنگ اس تنازعے کا حصہ دار نہیں ہو سکتا۔ چین کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایلچی، جو روس میں سابق سفیر ہے، سیاسی تصفیہ کے لیے یوکرین کا دورہ کرے گا اور یہ بھی واضح ہے کہ بیجنگ یوکرین کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کی قدر کرتا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بیجنگ کے امن مذاکراتی عمل کے قیام کے لیے کوشش کی تعریف کی لیکن یہ بھی کہا کہ کیف نے تصفیے کے لیے کسی بھی ٹھوس اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ریاستہائے متحدہ امریکہ نے بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال کا خیرمقدم کیا لیکن کہا کہ یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ اس سے امن معاہدہ ہوگا یا نہیں، پھر بھی یہ ایک اچھی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چین اور یوکرین کے صدور کے مابین ٹیلیفونک رابطے پر فرانس نے کہا کہ یوکرین تنازع کے حل کے لیے امن اور بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔فرانس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ایسی بات چیت کے حامی ہیں جو یوکرین کے بنیادی مفادات کے مطابق ہو۔ فرانسیسی حکام نے کہا کہ ایسی بات چیت کی حمایت کرتے ہیں جو بین الاقوامی قانون کے مطابق ہو۔خیال رہے کہ صدر میکرون نے بھی دورہ چین میں یوکرین تنازع میں مذاکرات کی حمایت کی تھی۔

کیف: روس کی جانب سے یوکرین پر حملے شروع کیے جانے کے بعد سے پہلی دفعہ چین کے صدر شی جن پنگ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کی ہے۔ چین کے صدر نے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ امن کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، یوکرین تنازع میں چین کا بنیادی مؤقف امن کا فروغ ہے، چین امن کو فروغ دینے اور جلد از جلد جنگ بندی کی کوششیں کرے گا۔ اس دوران چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ سیاسی تصفیہ کے لیے ثالث کے طور پر کام کرنے کے لیے ایک ایلچی کو کیف بھیجیں گے۔ یوکرین کے صدر کے مطابق بدھ کو ہونے والی فون کال تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی جو کہ معنی خیز بھی تھی۔ زیلنسکی نے ٹویٹر پر لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ گفتگو اور ساتھ ہی چین میں یوکرین کے سفیر کی تقرری، ہمارے دو طرفہ تعلقات کی ترقی کو ایک مثبت اور طاقتور تحریک دے گی۔

  • I had a long and meaningful phone call with 🇨🇳 President Xi Jinping. I believe that this call, as well as the appointment of Ukraine's ambassador to China, will give a powerful impetus to the development of our bilateral relations.

    — Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) April 26, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

چین کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ بدھ کی کال زیلنسکی کی دعوت پر کی گئی تھی اور شی نے یوکرین کے صدر سے کہا تھا کہ ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے بیجنگ اس تنازعے کا حصہ دار نہیں ہو سکتا۔ چین کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایلچی، جو روس میں سابق سفیر ہے، سیاسی تصفیہ کے لیے یوکرین کا دورہ کرے گا اور یہ بھی واضح ہے کہ بیجنگ یوکرین کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کی قدر کرتا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بیجنگ کے امن مذاکراتی عمل کے قیام کے لیے کوشش کی تعریف کی لیکن یہ بھی کہا کہ کیف نے تصفیے کے لیے کسی بھی ٹھوس اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ریاستہائے متحدہ امریکہ نے بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال کا خیرمقدم کیا لیکن کہا کہ یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ اس سے امن معاہدہ ہوگا یا نہیں، پھر بھی یہ ایک اچھی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چین اور یوکرین کے صدور کے مابین ٹیلیفونک رابطے پر فرانس نے کہا کہ یوکرین تنازع کے حل کے لیے امن اور بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔فرانس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ایسی بات چیت کے حامی ہیں جو یوکرین کے بنیادی مفادات کے مطابق ہو۔ فرانسیسی حکام نے کہا کہ ایسی بات چیت کی حمایت کرتے ہیں جو بین الاقوامی قانون کے مطابق ہو۔خیال رہے کہ صدر میکرون نے بھی دورہ چین میں یوکرین تنازع میں مذاکرات کی حمایت کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.