انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ دنیا کی اقلیت پسند ساخت کو زیادہ عادلانہ اور زیادہ حقیقت پسندانہ نقطہ نظر کے ساتھ ایک نئی شکل دی جانی چاہیے۔Erdogan On Minority
ترکی میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ 'عالمی آبادی کی ایک بڑی اکثریت کو نظر انداز کر کے مٹھی بھر اقلیت کی خوشی و آسودگی کو پیش نظر رکھنے والی ساخت کی تشکیلِ نو ضروری ہے اور یہ تشکیلِ نو زیادہ عادلانہ اور زیادہ حقیقت پسندانہ طرزفکر کے ساتھ کی جانی چاہیے۔'
ایشیاء میں تعاون اور اعتماد کے فروغ پر مبنی تدابیر کی کانفرنس کی افتتاحی نشست سے خطاب میں صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ'' عالمی توازن تبدیل ہو گئے ہیں۔ اس وقت انسانیت متعدد شعبوں میں سنجیدہ سطح کے امتحانات سے گزر رہی ہے۔ ان امتحانات میں اسلام دشمنی اور غیر ملکیوں کے خلاف دشمنی جیسے خطرات بھی شامل ہو گئے ہیں۔'
صدر اردوغان نے کہا ہے کہ 'عالمی آبادی کی ایک بڑی اکثریت کو پسِ پشت ڈال کر مٹھی بھر اقلیت کی خوشی و مفادات کو پیشِ نظر رکھنے والی ساخت کو، زیادہ عادلانہ اور زیادہ حقیقت پسندانہ نقطہ نظر کے ساتھ، ایک نئی شکل دی جانی چاہیے۔ 'انہوں نے کہا ہے کہ 'دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرنے والی، ان کی پروپیگنڈہ اور اراکین جمع کرنے سے متعلقہ کاروائیوں میں شریک ہونے والی تنظیموں اور ساختوں کو کسی قسم کی تفریق کے بغیر بین کیا جانا چاہیے۔'
انہوں نے اجلاس کے شرکاء سے افغانستان کی مدد جاری رکھنے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ 'افغانستان میں انسانی امن و امان کا قیام اور بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ کاروائیوں کا سدّباب نہایت اہمیت کا حامل ہے۔'
صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ بحیثیت ترکیہ، ہم،ملٹی ماڈل رسل و رسائل راہداریوں کی حوصلہ افزائی کرتے اور ایشیاء کو یورپ سے منسلک کرنے والی جدید شاہرائے ریشم کی بحالی کی حمایت کرتے ہیں۔' واضح رہے کہ ایشیاء میں تعاون اور اعتماد کے فروغ پر مبنی تدابیر کی کانفرنس CICA کا چھٹا سربراہی اجلاس قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شروع ہو گیا ہے۔اجلاس، آزادی پیلس میں قزاقستان کے صدر قاسم جومیرت توکایف کی میزبانی میں شروع ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: Recep Tayyip Erdogan meets Lapid یائرلاپڈ اور رجب طیب اردوغان کی ملاقات
یو این آئی