یروشلم: کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ییر لیپڈ نے کہا کہ ہم ایک تاریخی ہفتہ شروع کر رہے ہیں۔ اس دورے میں چیلنجز اور مواقع دونوں پر توجہ دی جائے گی۔ چیلنجز پر بحث بنیادی طور پر ایران کے مسئلے پر مرکوز ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل نے ایرانی جوہری پروگرام کے خلاف جنگ میں 'عمل، سفارتی اور آپریشنل کی مکمل آزادی' کو برقرار رکھا ہے۔ وہ تمام خطرات کے پیش نظر بائیڈن اور ان کی ٹیم کے ساتھ سیکورٹی تعاؤن بڑھانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ییر لیپڈ بائیڈن کے صدر بننے کے بعد اپنے پہلے مغربی ایشیائی دورے کے ایک حصے کے طور پر 13-16 جولائی کو اسرائیل، مغربی کنارے اور سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) پر 2015 میں برطانیہ، روس، چین، جرمنی، امریکا، فرانس، یورپی یونین اور ایران نے دستخط کیے تھے، جس کے نتیجے میں ایران پر امریکی پابندیوں کو ختم کرکے ایرانی جوہری پروگرام پر پیش رفت پر پابندیاں لگائی گئیں تھیں۔ سنہ 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر جے سی پی او اے سے علیحدگی اختیار کرلی اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli PM Calls Palestinian President: اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی صدر کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی