ETV Bharat / international

Monkeypox Virus: ڈبلیو ایچ او کا منکی پوکس کا نام تبدیل کرنے پر غور

author img

By

Published : Jun 15, 2022, 8:20 PM IST

ڈبلیو ایچ او نے 30 بین الاقوامی سائنسدانوں کے خط کے بعد منکی پوکس Monkeypox Virus کا نام تبدیل کرنے پر غور کر رہا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اس وائرس کو ایک غیرامتیازی اور غیر داغدار نام دیںا چاہیے۔ وائرس کو افریقہ سے جوڑا جا رہا ہے اور افریقی پس منظر کے مطابق اس کا نام رکھنا بالکل غلط ہے۔ یہ امتیازی سلوک اور بدنامی کو ظاہر کرتا ہے۔

WHO considers renaming monkeypox virus
ڈبلیو ایچ او منکی پوکس کا نام تبدیل کرنے پر غور کر رہا ہے

جنیوا: کچھ سائنسدانوں کی جانب سے دنیا میں تیزی سے پھیلنے والے منکی پوکس وائرس Monkeypox Virus کو 'اسٹگماٹائزنگ' قرار دینے کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی اس وبا کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 'نیو یارک پوسٹ' نے بدھ کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ تنظیم کے سربراہ ٹرڈوس ادنوم گھبریئس نے کہا کہ"عالمی ادارہ صحت منکی پوکس وائرس کا نام تبدیل کرنے کے لیے پوری دنیا میں اپنے شراکت داروں اور ماہرین کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ ہم جلد از جلد نئے نام کا اعلان کریں گے۔

دراصل ڈبلیو ایچ او نے یہ قدم 30 بین الاقوامی سائنسدانوں کے خط کے بعد اٹھایا ہے۔ خط میں فوری طور پر نام تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیاکہ ’’مسلسل مکالمے اور اس معاملے پر مسلسل غور و خوض کے بعد یہ ضروری سمجھا جاتا ہے کہ ہم اسے ایک غیر امتیازی اور غیر داغدار نام دیں۔ اس میں کہا گیا ہےکہ ’’وائرس کا نام بار بار افریقہ سے جوڑا جا رہا ہے اور افریقی پس منظر کے مطابق اس کا نام رکھنا بالکل غلط ہے، یہ امتیازی سلوک اور بدنامی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Monkeypox Cases: تیس ممالک میں منکی پوکس کے پانچ سو سے زیادہ کیسز کی تصدیق

میڈیا میں وائرس سے متعلق زیادہ تر تصاویر میں افریقی نظر آرہے ہیں۔ حال ہی میں فارن پریس ایسوسی ایشن آف افریقہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں عالمی میڈیا پر زور دیا گیا کہ وہ وبائی امراض کے حوالے سے افریقی لوگوں کی تصاویر کا استعمال بند کریں۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس بیماری کا نام اس طرح رکھا جانا چاہیے کہ کسی بھی ملک پر اس کا منفی اثر نہ پڑے۔ (یو این آئی)

جنیوا: کچھ سائنسدانوں کی جانب سے دنیا میں تیزی سے پھیلنے والے منکی پوکس وائرس Monkeypox Virus کو 'اسٹگماٹائزنگ' قرار دینے کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی اس وبا کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 'نیو یارک پوسٹ' نے بدھ کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ تنظیم کے سربراہ ٹرڈوس ادنوم گھبریئس نے کہا کہ"عالمی ادارہ صحت منکی پوکس وائرس کا نام تبدیل کرنے کے لیے پوری دنیا میں اپنے شراکت داروں اور ماہرین کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ ہم جلد از جلد نئے نام کا اعلان کریں گے۔

دراصل ڈبلیو ایچ او نے یہ قدم 30 بین الاقوامی سائنسدانوں کے خط کے بعد اٹھایا ہے۔ خط میں فوری طور پر نام تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیاکہ ’’مسلسل مکالمے اور اس معاملے پر مسلسل غور و خوض کے بعد یہ ضروری سمجھا جاتا ہے کہ ہم اسے ایک غیر امتیازی اور غیر داغدار نام دیں۔ اس میں کہا گیا ہےکہ ’’وائرس کا نام بار بار افریقہ سے جوڑا جا رہا ہے اور افریقی پس منظر کے مطابق اس کا نام رکھنا بالکل غلط ہے، یہ امتیازی سلوک اور بدنامی کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Monkeypox Cases: تیس ممالک میں منکی پوکس کے پانچ سو سے زیادہ کیسز کی تصدیق

میڈیا میں وائرس سے متعلق زیادہ تر تصاویر میں افریقی نظر آرہے ہیں۔ حال ہی میں فارن پریس ایسوسی ایشن آف افریقہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں عالمی میڈیا پر زور دیا گیا کہ وہ وبائی امراض کے حوالے سے افریقی لوگوں کی تصاویر کا استعمال بند کریں۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس بیماری کا نام اس طرح رکھا جانا چاہیے کہ کسی بھی ملک پر اس کا منفی اثر نہ پڑے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.