کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے اتوار کے روز کہا کہ سچ پوچھیں تو کسی نے نہیں سوچا تھا کہ کسی ملک کے سربراہ پر پابندی لگ جائے گی۔ ایسا نہیں ہوتا۔ یہ سمجھ کی حد سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغرب کوئی بھی احمقانہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ، یورپی یونین اور کناڈا کی جانب سے پابندی کا شکار پیسکوف نے اعتراف کیا کہ وہ اپنے بچوں کے نام بلیک لسٹ میں پا کر حیران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کاسموپولیٹنزم ہماری روایات اور اقدار سے زیادہ مطابقت نہیں رکھتا۔ Kremlin Spokesman On Western Sanctions Against Putin
یہ بھی پڑھیں: 'US President Joe Biden calls Vladimir Putin a 'butcher:امریکی صدر نے روس کے صدر کو قصائی قرار دے دیا
پیسکوف نے یہ بھی کہا کہ مغربی پابندیوں کی پالیسی کی وجہ سے ممالک کی ایک بڑی تعداد قومی کرنسیوں میں باہمی تبادلے کے آپشنز پر غور کر رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ ڈالر اور یورو کے بارے میں ممالک کے درمیان اعتماد کی کمی ہے، جو ہمیشہ تمام بین الاقوامی تبادلوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ بیشتر ممالک ڈالر اور یورو کی ساکھ پر شک کر رہے ہیں اور قومی کرنسیوں میں باہمی تبادلے کا متبادل تیار کرنے کی طرف مائل ہورہے ہیں۔ اس عمل کو روکا نہیں جا سکتا، یہ بڑھتا رہے گا۔ پیسکوف نے کہا کہ طویل مدت میں عالمی معیشت مانیٹری مینجمنٹ کے ایک نئے نظام کی طرف چلی جائے گی، جو بریٹن ووڈس سے الگ ہوگی۔ (یو این آئی) Kremlin Spokesman On Western Sanctions Against Putin