اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین اور روس کے اناج کی ترسیل کے لیے ہم ہر ممکنہ حل کی تلاش کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارچ نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ روس کی جانب سے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے معاہدے کو ختم کرنے کے اعلان کے بعد مختلف اقدامات سامنے آئے ہیں اور فریقین کو محفوظ اور عملی طریقوں کا تعین کرنے کے لیے یکجا ہونا کی ضرورت ہے۔
دوجارچ نے یاد دہانی کرائی ہے کہ روس کی طرف سے مذکورہ معاہدے کو کالعدم قرار دینے کے لیے روانہ کردہ خط میں بحیرہ اسود میں سیر و سفر کی ضمانت کو بھی ختم کرنے کا واضح طور پر اظہار کیا ہے۔ عالمی منڈی میں یوکرینی اور روسی اناج کے مثبت اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، کی طرف اشارہ کرنے والے دوجارچ نے کہا " کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل یوکرینی اور روسی اناج کی برآمدات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہر ممکن طریقے کی تلاش جاری رکھیں گے۔ وہ اس معاملے میں پر عزم ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں:
- بحیرہ اسود سے اناج برآمدات کا معاہدہ روس کے بغیر بھی جاری رہے گا، یوکرینی صدر
- Black Sea Grain Deal روس کا اناج کے معاہدے میں توسیع کرنے سے انکار
باور رہے کہ خوراک کی عالمی قیمتوں پر یوکرین پر روس کے حملے کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، اقوام متحدہ، روس، ترکیہ اور یوکرین نے 22 جولائی 2022 کو استنبول میں منعقدہ ایک تقریب کے ساتھ بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے مدت پوری ہونے والے اناج راہداری معاہدے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا کہ "یہ معاہدہ عملی طور پر ختم ہو گیا ہے، روک دیا گیا ہے۔ روس کی متعلقہ شرائط پر عمل درآمد کی صورت میں یہ معاہدہ فوری طور پر بحال کر دیا جائیگا۔ معاہدے کے روس سے متعلق اقدام کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔ (یو این آئی)