ETV Bharat / international

Russia and US War of words انسانی و مذہبی حقوق کی پامالی پر امریکہ اور روس کے درمیان لفظی جنگ تیز

امریکہ میں روسی سفارت خانہ اور واشنگٹن کے مابین ’’انسانی حقوق‘‘ اور ’’مذہبی حقوق‘‘ کے معاملے میں ایک بار پھر لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ US And Russia War of words

۱
۱
author img

By

Published : Dec 3, 2022, 7:06 PM IST

واشنگٹن: امریکہ میں روسی سفارت خانہ نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس پر شہریوں کے مذہبی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا الزام لگانا بند کرے اور اس کے بجائے امریکہ میں روایتی خاندانی اور مذہبی اقدار کو بدنام کرنے کی مہم پر توجہ دے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کے روز کہا کہ ’’امریکہ برما، چین، کیوبا، اریٹیریا، ایران، نکاراگوا، شمالی کوریا، پاکستان، روس، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان کو اس کے لیے تشویش کا باعث سمجھتا ہے جب مذہبی آزادی کی بات آتی ہے۔‘‘ War of words over Human Rights and Religious Freedom

روسی سفارت خانے نے جمعہ کے روز کہا: ’’ہمارے ملک پر اپنے شہریوں کے مذہبی حقوق کی ’سنگین خلاف ورزیوں‘ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مزید برآں، بیانات کڑوے ہیں اور امریکہ بیان میں الفاظ کو تازہ کرنے کی زحمت بھی نہیں کرتا۔ واشنگٹن کو اخلاقیات کے بجائے اپنی کوتاہیوں پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘ War of words over Human Rights and Religious Freedom between US and Russia

مزید پڑھیں: افغانستان میں ابھی بھی کچھ امریکی باقی ہیں: امریکی وزیر خارجہ

انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس کی طاقت ایک کثیر النسلی ریاست ہونے سے آتی ہے اور عقیدے کے حقوق کا تحفظ ماسکو کی اولین ترجیح ہے۔ اس کے جواب میں بلنکن نے کہا کہ ’’امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی حالت پر نظر رکھے گا اور ان لوگوں کی وکالت کرے گا جو ظلم و ستم یا امتیازی سلوک کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

یو این آئی

واشنگٹن: امریکہ میں روسی سفارت خانہ نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس پر شہریوں کے مذہبی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا الزام لگانا بند کرے اور اس کے بجائے امریکہ میں روایتی خاندانی اور مذہبی اقدار کو بدنام کرنے کی مہم پر توجہ دے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کے روز کہا کہ ’’امریکہ برما، چین، کیوبا، اریٹیریا، ایران، نکاراگوا، شمالی کوریا، پاکستان، روس، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان کو اس کے لیے تشویش کا باعث سمجھتا ہے جب مذہبی آزادی کی بات آتی ہے۔‘‘ War of words over Human Rights and Religious Freedom

روسی سفارت خانے نے جمعہ کے روز کہا: ’’ہمارے ملک پر اپنے شہریوں کے مذہبی حقوق کی ’سنگین خلاف ورزیوں‘ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مزید برآں، بیانات کڑوے ہیں اور امریکہ بیان میں الفاظ کو تازہ کرنے کی زحمت بھی نہیں کرتا۔ واشنگٹن کو اخلاقیات کے بجائے اپنی کوتاہیوں پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘ War of words over Human Rights and Religious Freedom between US and Russia

مزید پڑھیں: افغانستان میں ابھی بھی کچھ امریکی باقی ہیں: امریکی وزیر خارجہ

انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس کی طاقت ایک کثیر النسلی ریاست ہونے سے آتی ہے اور عقیدے کے حقوق کا تحفظ ماسکو کی اولین ترجیح ہے۔ اس کے جواب میں بلنکن نے کہا کہ ’’امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی حالت پر نظر رکھے گا اور ان لوگوں کی وکالت کرے گا جو ظلم و ستم یا امتیازی سلوک کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.