تل ابیب: اسرائیل میں حکومت کے ساتھ ناکام مذاکرات کے بعد ہفتہ کو تقریباً تین لاکھ لوگوں نے مسلسل 26ویں متنازع عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ اطلاع ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کل مظاہرے کے منتظمین نے اسرائیل بھر میں 150 مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ کراؤڈ سلوشنز کے اندازوں کے مطابق، ہفتہ کو صرف تل ابیب میں تقریباً 130,000 لوگ جمع ہوئے۔ مظاہروں کے منتظمین کے مطابق، مجموعی طورپر کل اسرائیل بھر میں تقریباً 300,000 لوگوں نے احتجاج کیا۔ تل ابیب میں مظاہرین نے ایک مرکزی شاہراہ کو بلاک کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ٹریفک بحال کر دی۔ پولیس کو آیالون ہائی وے کے علاقے میں واٹر کینن کے ساتھ دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں: Protest in Israel اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں متعدد افراد گرفتار
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعرات کو دی وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ حکومت پارلیمنٹ (کنیسٹ) کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کو پلٹنے کے قابل بنانے کے لئے ڈیزائن کئے گئے عدالتی اصلاحات کے سب سے متنازعہ حصے کو ترک کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کئی مہینوں سے اصلاحات کی بنیادی شقوں پر متفق نہیں ہیں، جوشاید حکومت کو یکطرفہ قانون کو آگے بڑھانے کے لئے ترغیب دے گا۔ عدالتی اصلاحات کا مقصد اسرائیل میں عدلیہ کو ہلانا ہے۔ اگر اسے اپنایا جاتا ہے، تو یہ سپریم کورٹ کے ان قوانین کا جائزہ لینے اورانہیں منسوخ کرنے کی طاقت کو کم کرسکتا ہے، جنہیں وہ غیر آئینی مانتا ہے اور ججوں کے انتخاب میں حکومت کو مزید اختیار دے سکتا ہے۔
یواین آئی/اسپوتنک