واشنگٹن: شام میں امریکی افواج پر حملے کے صرف ایک دن بعد جس کے لیے واشنگٹن نے ایرانی ڈرون کو مورد الزام ٹھہرایا ذرائع نے اطلاع دی کہ ایک نئے میزائل حملے میں شمال مشرقی شام میں امریکی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ شام میں اپنی افواج کی حفاظت کرے گا۔ یہ امریکی اعلان اس حملے کے جواب میں آیا کہ جب ایران کی حمایت یافتہ افواج پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں ایک امریکی کنٹریکٹر ہلاک اور پانچ امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کو ہونے والے اس حملے میں امریکی افواج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تازہ ترین تشدد جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششوں اور یوکرین کی جنگ میں روس کے لیے ایران کی فوجی حمایت کے درمیان واشنگٹن اور تہران کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے سی این این کو بتایا، 'ہم اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق اپنے اہلکاروں اور سہولیات کی حفاظت کے لیے کام کریں گے۔ یہ ایک خطرناک ماحول ہے۔' سکیورٹی ذرائع اور میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے دیر الزور گورنری میں العمر آئل فیلڈ کے قریب واقع امریکی فوجی اڈے کو جمعہ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
اس تناظر میں سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے جمعہ کو اطلاع دی ہے کہ دیر الزور پر امریکی بمباری میں 11 جنگجو مارے گئے۔ آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں دیر الزور کے ھرابش محلے میں ہتھیاروں کے ایک ڈپو اور البوکمال صحرا اور المیادین شہر کے جنوبی مضافات میں مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس سے قبل آبزرویٹری نے کہا تھا کہ امریکی افواج اورنامعلوم طیاروں نے دیر الزور کے مشرق میں البوکمال صحرا میں عسکریت پسندوں کے متعد ٹھکانوں پر بمباری کی۔ دریں اثناء امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ اس نے اپنی افواج کو نشانہ بنانے والے حملے کا جواب دیا، جس کے نتیجے میں ایک امریکی کنٹریکٹر ہلاک اور اس کے متعدد اہلکار اور ایک اور امریکی کنٹریکٹر زخمی ہوا۔
یواین آئی