غزہ: حماس سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھانیہ نے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔ ھانیہ نے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اسرائیل کی بمباری ایک ایسا قتل عام ہے جس کا ثبوت اس کی وحشیانہ کاروائیاں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔ یہ قتل عام صیہونیوں کے فلسطین پر قبضے کے آغاز سے اب تک کئے گئے قتل عاموں میں شامل ہوگیا ہے۔ ان کی جبّلت ہی یہی ہے۔ قتل عام کرنا ان کی خصوصیت ہے۔
ہانیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی آنکھوں میں نہ تو تہذیب و ثقافت کا کوئی دید لحاظ ہے اور نہ ہی قانون کا احترام۔ ایک ہی جگہ پر واقع کلیسا، مسجد اور ہسپتال کو نشانہ بنانے والے ہی نہیں اس مکروہ فعل کی مذمت نہ کرنے والے بھی اس حملے کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے فلسطینی عوام سے دریائے اردن کے مغربی کنارے سمیت تمام شہروں اور گلیوں محلّوں میں قابضوں اور آبادکاروں کے مقابل باہر آنے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ جب تک قبضہ ختم نہیں ہو جاتا مزاحمت جاری رہے گی۔
اس کے علاوہ امریکی کانگریس کی رکن راشدہ طلیب نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یاد رکھیں گئے بائیڈن کہاں کھڑے تھے۔ راشدہ طلیب نے ٹویٹ میں کہا کہ ایسے واقعات تب ہوتےہیں جب جنگ بندی سے انکار کرتے ہیں امریکی حکومت کو کشیدگی کوکم کرنے میں مددکرنی چاہیے۔ انہوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات آنکھیں کھول دیتے ہیں یاد رکھیں گے بائیڈن کہاں کھڑے تھے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے بدھ کے روز اسرائیل کا دورہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ان کی آمد سے قبل اسرائیل نے غزہ پر قیامت ڈھا دی ہے اور غزّہ کے الاہلِ بپٹسٹ ہسپتال پر اسرائیل حملے کے نتیجے میں 500 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ اسپتال میں بڑی تعداد میں بے گھر شہری پناہ گزین تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اسپتال پر حملہ اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے ایک گھناؤنا جرم: سعودی عرب
- غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی دنیا بھر میں صرف مذمت، اسرائیل کے خلاف ایکشن کیوں نہیں؟
اسرائیلی بمباری میں مریضوں کے ساتھ ڈاکٹرز اور اسٹاف بھی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ فلسطینی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد اب بھی اسپتال میں آگ لگی ہوئی ہے، اسپتالوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ شمالی غزہ کے ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کے مطابق اسپتالوں پر بمباری جنگی جرم ہے، ہم زخمی بچوں، حاملہ ماؤں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انسانی حقوق کے ایک سرکردہ فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینی اسپتال پر اسرائیلی بمباری جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ فلسطینی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے الاہلی عرب اسپتال میں قتل عام کر دیا ہے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے کیا اب بھی دنیا کو ثبوت چاہیے۔ (یو این آئی)