واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن بھارت کا دورہ کرنے کے لیے بالکل تیار ہیں اور وہ نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بہت پرجوش بھی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے سینئر عہدیداروں نے یہ اطلاع دی۔ اپنے بھارت دورے کے دوران بائیڈن کوویڈ 19 کے روک تھام کے رہنما خطوط پر عمل بھی کریں گے۔ چونکہ امریکہ کی خاتون اول جل بائیڈن پیر کو کورونا وائرس سے متاثر پائی گئیں تھیں۔ جل بائیڈن کے کوویڈ سے متاثرہ پائے جانے کے بعد 80 سالہ صدر بائیڈن کا پیر اور منگل کو کورونا انفیکشن کا ٹیسٹ کیا گیا تاہم ان جانچ رپورٹ منفی آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر بائڈن کے دو کوویڈ ٹیسٹوں میں انفیکشن کی تصدیق نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے ان کے بھارت کے سفری منصوبوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ صدر بائیڈن جمعہ کی شام نئی دہلی پہنچیں گے اور پھر اسی رات وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران مودی اور دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ بائیڈن کی ملاقاتیں اور بات چیت کوویڈ پروٹوکول کے تحت ہوگی۔ کوویڈ رپورٹ مثبت آنے کے بعد سے ہی خاتون اول جل بائیڈن ڈیلاویئر میں اپنی رہائش گاہ میں تنہائی میں ہیں اور صدر کے ساتھ بھارت اور ویتنام کا سفر نہیں کر رہی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر نے بدھ کو اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں کہا، "صدر بائیڈن میں کوویڈ انفیکشن کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی اور نہ انھیں کسی قسم کی علامات کا سامنا ہے، جو یقیناً ایک اچھی بات ہے۔ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جین پیئر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صدر کے سفری منصوبوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ صدر اور امریکی وفد کے سفر کرنے والے ارکان کا کثرت سے کووِڈ 19 ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ جمعرات کی شام وائٹ ہاؤس سے بھارت روانہ ہونے سے پہلے بائیڈن کا کم از کم ایک بار پھر کوویڈ ٹیسٹ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- جی ٹوینٹی کانفرنس میں روسی اور چینی صدور کی عدم شرکت پر جے شنکر کا رد عمل
- روسی صدر کے بعد چینی صدر نے بھی جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی تصدیق کردی
وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے 'واشنگٹن فارن پریس سینٹر' کے زیر اہتمام ایک علیحدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بائیڈن ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی مواقع فراہم کرنے، امریکی عوام کے لیے کلیدی ترجیحات، آب و ہوا سے لے کر ٹیکنالوجی تک، اور ان مسائل پر G20 کے لیے امریکہ کے عزم کا مظاہرہ کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔