ETV Bharat / international

Russia On Iraq عراق کے اندرونی معاملات میں امریکہ، نیٹو کی مداخلت، روس

عراق میں روس کے سفیر ایلبرس کوتراشیف نے کہا کہ امریکہ اور شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم (نیٹو) عراق پر قبضہ نہیں کر رہے ہیں لیکن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔Russia On Iraq

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Dec 8, 2022, 6:05 PM IST

ماسکو: عراق میں روس کے سفیر ایلبرس کوتراشیف نے کہا کہ امریکہ اور شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم (نیٹو) عراق پر قبضہ نہیں کر رہے ہیں لیکن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔ کوتراشیف نے کہا، 'عراق کی صورت حال بہت غیر واضح ہے۔ طویل وقت سے کوئی قبضہ نہیں ہوا ہے، لیکن اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ اس کا مقصد واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے رحم و کرم سے دیگر باتوں کے علاوہ، عراق کو بیرونی لوگوں کے ساتھ تعاون کرنے سے روکنا ہے۔'Russia On Iraq

عراق میں نیٹو مشن کو باضابطہ طور پر جولائی 2018 میں عراقی سکیورٹی فورسز کو تربیت دینے کے لیے شروع کیا گیا تھا، لیکن کبھی بھی ان کے ساتھ جنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اتحاد نے جنوری 2020 میں بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی افواج کی جانب سے ایک غیر اعلانیہ حملے کے بعد عراق میں اپنا فوجی تربیتی مشن معطل کر دیا تھا، جس میں اعلیٰ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے تھے۔ عراقی حکومت نے ردعمل میں کہا کہ نیٹو کے ساتھ ملک کے تعاون کو تبدیل کیا جانا چاہیے اور عراق کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیے۔

غور طلب ہے کہ اپریل 2020 میں نیٹو ممالک کے وزرائے خارجہ نے عراق میں مشن کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔ خاص طور پر نیٹو نے اتفاق کیا کہ نیٹو مشن نان کمیشنڈ افسران، سیپرز اور عراقی فیڈرل پولیس کو تربیت دے گا۔

ماسکو: عراق میں روس کے سفیر ایلبرس کوتراشیف نے کہا کہ امریکہ اور شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم (نیٹو) عراق پر قبضہ نہیں کر رہے ہیں لیکن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔ کوتراشیف نے کہا، 'عراق کی صورت حال بہت غیر واضح ہے۔ طویل وقت سے کوئی قبضہ نہیں ہوا ہے، لیکن اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ اس کا مقصد واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے رحم و کرم سے دیگر باتوں کے علاوہ، عراق کو بیرونی لوگوں کے ساتھ تعاون کرنے سے روکنا ہے۔'Russia On Iraq

عراق میں نیٹو مشن کو باضابطہ طور پر جولائی 2018 میں عراقی سکیورٹی فورسز کو تربیت دینے کے لیے شروع کیا گیا تھا، لیکن کبھی بھی ان کے ساتھ جنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اتحاد نے جنوری 2020 میں بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی افواج کی جانب سے ایک غیر اعلانیہ حملے کے بعد عراق میں اپنا فوجی تربیتی مشن معطل کر دیا تھا، جس میں اعلیٰ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے تھے۔ عراقی حکومت نے ردعمل میں کہا کہ نیٹو کے ساتھ ملک کے تعاون کو تبدیل کیا جانا چاہیے اور عراق کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیے۔

غور طلب ہے کہ اپریل 2020 میں نیٹو ممالک کے وزرائے خارجہ نے عراق میں مشن کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔ خاص طور پر نیٹو نے اتفاق کیا کہ نیٹو مشن نان کمیشنڈ افسران، سیپرز اور عراقی فیڈرل پولیس کو تربیت دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: EU New Sanctions Target Russia Armed Forces روس کی مسلح افواج، ڈرون سپلائی پر یورپی کمیشن کی نظر

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.