واشنگٹن: امریکی تاریخ میں پہلی بار امریکہ کا قومی قرض 33 ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہو گیا ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر شہری $97,000 کا مقروض ہے۔ محکمہ خزانہ کے اعداد و شمار نے یہ اطلاع دی۔ محکمہ خزانہ نے کہا کہ امریکہ کا قومی قرض تقریباً 33.04 ٹریلین ڈالر ہے۔ یہ سنگ میل اس وقت آیا ہے جب کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) مہینے کے اختتام سے پہلے حکومت کو فنڈ دینے کا کام کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جون میں یہ قرض 32 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا تھا لیکن تین ماہ کی مدت میں اس میں 1 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ اگر ایسا ہی رجحانات جاری رہا تو سال کے آخر تک یہ قرض 34 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
کئی امریکی ایوان کے متعدد ریپبلکنز نے ضرورت سے زیادہ سرکاری اخراجات کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے، چیمبر کی قیادت کے تجویز کردہ قلیل مدتی فنڈنگ بل کی مخالفت کی ہے۔ امریکی کانگریس کے رکن ڈین بشپ نے پیر کو کہا کہ امریکہ نے جون سے موجودہ قومی قرضوں میں ایک ٹریلین ڈالر کا اضافہ کرکے 33 ارب سے زیادہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- دنیا کو قرض دینے والا امریکا خود قرضوں میں ڈوب گیا
- 'پیرس معاہدہ امریکی معیشت کے خاتمہ کے لیے کیا گیا تھا'
- امریکہ کے 16ویں سب سے بڑے بینک پر لگا تالا
بشپ نے کہا کہ قرض کے ریکارڈ سطح پر کانگریس کا جواب حکومت کی فنڈ دینا جاری رکھنے کے لیے ایک اور مسلسل قرارداد منظور کرنا ہے۔ کانگریسی نے کانگریس اور حکومت کو ”دلدل“کہا - جو واشنگٹن میں بیوروکریسی کے لئے ایک مقبول حوالہ ہے۔ اس سے قبل پیر کو امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا تھا کہ مہنگائی اور شرح سود میں اضافے کے باوجود وہ امریکہ کی اقتصادی راہ پر گامزن ہیں۔ (یو این آئی)