نیویارک: حماس اور اسرائیل میں جاری جنگ کا اثر صحافتی اداروں میں بھی دیکھا جارہا ہے۔ جنگ سے متعلق امریکی صحافتی اداروں میں جانبداری اور غیر جانبداری پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ امریکی نیوز نیٹ ورک ایم ایس این بی سی نے معروف اینکر ایمن محیل الدین کے جمعرات اور جمعہ کو ہونے والا پروگرام دوسرے اینکر سے کرایا ، نیوز ویب سائٹ سیمافور کے مطابق، جمعرات کو مہدی حسن کے شو کا شیڈول نشر نہیں کیا گیا۔ ویب سائٹ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں علی ویلشی کو ہٹا کر ایک دوسرے اینکر کی تقرری کرے گا۔ وہیں، این بی سی نے کہا ہے کہ شفٹ کی تبدیلیاں اتفاقی ہیں، اور اس سے انکار کیا ہے کہ اینکرس کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محیل الدین اور حسن اس ہفتے کئی پروگراموں میں بطور مہمان آئے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہرہ کررہے افراد کو نیویارک میں گرفتار کیا جارہا ہے۔ یہ گرفتاریاں اس وقت کی گئیں جب مظاہرین نے "غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی" کو روکنے کا مطالبہ کرنے کے لیے امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے نیو یارک شہر کے گھر کے باہر ایک سڑک بلاک کر دی۔ جیوش وائس فار پیس ایڈوکیسی گروپ کا کہنا ہے کہ جمعہ کو نیویارک میں غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے پریس آفس نے الجزیرہ کوبتایا کہ "لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے" لیکن نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے گرفتاریوں کی تعداد کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حجاب لگانے کے سبب نوکری دینے سے انکار
واضح رہے حماس اور اسرائیل کے بیچ جاری کشیدگی کے بعد حمایت اور مخالفت میں پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ کل (جمعہ، 13 اکتوبر) کو عالم عرب میں فلسطین اور حماس کی حمایت میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔