واشنگٹن: پیر کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین میں "امن" کے لیے بیجنگ کی تجاویز پر سوال اٹھایا۔ امریکی وزیر خارجہ نے یہ رد عمل ایک ایسے وقت میں دیا جب چینی صدر شی جن پنگ ماسکو کا دورہ کر رہے تھے۔ العربیہ نیوز کے مطابق انٹونی بلنکن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "دُنیا کو روس کی طرف سے چین یا کسی دوسرے ملک کی حمایت سے جنگ کو اپنی شرائط پر منجمد کرنے کے لیے کسی بھی حکمت عملی کے فیصلے سے بے وقوف نہیں بنایا جانا چاہیے۔" امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ "روسی افواج کے انخلاء کے بغیر جنگ بندی کا مطالبہ روسی فریق کی حمایت اور اسے مضبوط کرے گا۔
"شی جن پنگ ماسکو کے ایک اہم دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے روسی دارالحکومت پہنچنے کے فوراً بعد کریملن میں پوتین سے ملاقات کی۔ بلنکن نے کہا کہ "یہ دورہ ظاہر کرتا ہے کہ چین روس کو یوکرین میں کیے جانے والے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے بجائے اسے سفارتی تحفظ فراہم کررہا ہے ۔"امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ "اگر چین واقعی جنگ روکنے کے لیے پرعزم ہے تو اسے یوکرین سے دستبرداری کے لیے روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہیے۔"انہوں نے کہا کہ "ہم توقع کرتے ہیں کہ چین صدر شی کے دورے کے دوران اپنے اقدام کے حصے کے طور پر جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرے گا۔"
یہ بھی پڑھیں: Blinken and Lavrov Meet یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی دفعہ امریکی وزیرخارجہ کی روسی ہم منصب سے ملاقات
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ امن کی حمایت کرنے والی کسی بھی تجویز کا خیرمقدم کرتا ہے۔"چینی اقدام میں وہ نکات شامل ہیں جن کی ہم نے حمایت کی جیسے کہ جوہری سلامتی اور انسانی بحران کا حل، لیکن کسی بھی تجویز کا بنیادی نکتہ یوکرین کا اتحاد اور خودمختاری کی ضمانت ہونا چاہیے۔ یوکرائنی زمین۔" روسی صدر ولادیمیر پوتین نے پیر کو اپنے چینی ہم منصب کو بتایا کہ ماسکو نے یوکرین کے تنازعے کو حل کرنے کے لیے بیجنگ کی تجاویز کو دیکھا ہے۔ روسی میڈیا نے پوتین کے حوالے سے شی جن پنگ کو بتایا کہ ہم نے یوکرین میں تنازع کے حل کے لیے آپ کی تجاویز دیکھی ہیں اور ہم آپ کے اس اقدام پر بات کریں گے، جس کا ہم احترام کرتے ہیں۔
یو این آئی