ETV Bharat / international

US Embassy in Niger امریکہ کا نائیجر میں سفارت خانہ جزوی طور پر خالی کرنے کا اعلان

امریکی امور خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ جزوی انخلاء کے باوجود دارالحکومت نیامی میں ملک کا سفارت خانہ کھلا رہے گا۔

author img

By

Published : Aug 3, 2023, 9:08 PM IST

US announces partial evacuation of embassy in Niger
امریکہ کا نائیجر میں سفارت خانہ جزوی طور پر خالی کرنے کا اعلان

واشنگٹن: امریکہ نے فوجی بغاوت کے بعد نائیجر میں اپنے سفارتخانے کو جزوی طور پر خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ خبر کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سینکڑوں غیر ملکی شہریوں کو پہلے ہی ملک سے نکالا جا چکا ہے اور اتوار کو فرانسیسی سفارت خانے پر مظاہرین کی جانب سے حملہ بھی کیا گیا تھا اور فوجی رہنما جنرل عبدالرحمان نے ملک کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کے خلاف خبردار کیا ہے۔

امریکی امور خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ جزوی انخلاء کے باوجود دارالحکومت نیامی میں ملک کا سفارت خانہ کھلا رہے گا، ہم نائجر کے عوام کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے پرعزم ہیں اور ہم سفارتی طور پر اعلیٰ ترین سطحوں پر منسلک ہیں۔ امریکہ نائیجر کے لیے انسانی اور سکیورٹی امداد کا ایک بڑا عطیہ دہندہ ہے اور اس نے پہلے خبردار کیا ہے کہ فوجی بغاوت ہر قسم کے تعاون کو معطل کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

خیال رہے کہ فرانس اور یورپی یونین نائجر میں پہلے ہی مالی اور ترقیاتی امداد معطل کر چکے ہیں۔ مغربی افریقی تجارتی بلاک ایکوواس نے بھی پابندیاں عائد کی ہیں جن میں نائیجر کے ساتھ تمام تجارتی لین دین کو روکنا اور علاقائی مرکزی بینک میں ملک کے اثاثوں کو منجمد کرنا شامل ہے جبکہ یہ بلاک ملک میں فوجی مداخلت پر بھی غور کر رہا ہے۔

دوسری جانب نائیجر کے فوجی رہنما جنرل عبدالرحمان نے ملک پر عائد کی جانے والی تمام پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ ایک ٹیلی ویژن خطاب میں جنرل کا کہنا تھا کہ نئی حکومت نے مجموعی طور پر ان پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے اور کسی بھی خطرے کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے چاہے وہ کہیں سے بھی آئے، انہوں نے پابندیوں کو مذاق اور بددیانتی قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد نائیجر کو ناقابل تسخیر بنانا ہے۔

وہیں فرانس نے نائیجر میں فوجی بغاوت کی وجہ سے اب تک 350 سے زیادہ فرانسیسی شہریوں کو نکال لیا ہے۔ یہ اطلاع فرانس کی یورپ اور خارجہ امور کی وزارت نے بدھ کو دی۔ وزارت نے کہا کہ نائیجر کے نیامی سے دو پروازیں پہلے ہی روانہ ہو چکی ہیں، جن میں فرانسیسی شہریوں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے دیگر ممالک کے شہریوں کو بھی لے جایا گیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ انخلاء کی پروازوں میں 510 سے زائد افراد سوار ہیں۔ انخلاء کے آپریشن کے حصے کے طور پر ایک تیسری پرواز بھی طے کی گئی ہے۔ وزارت کے مطابق، فرانس کے تقریباً 1,200 رجسٹرڈ شہری نائیجر میں رہتے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 600 شہریوں نے انخلا کی خواہش ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فرانس کے بی ایف ایم ٹی وی سے بات کرتے ہوئے، فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے منگل کو تصدیق کی کہ فرانس نائیجر میں فوجی مداخلت نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو، نائیجر کی دفاعی اور سکیورٹی فورسز نے کہا کہ ملک میں فوجیوں نے صدر محمد بازوم کو مبینہ طور پر یرغمال بنائے جانے کے چند ہی گھنٹوں بعد اقتدار سے بے دخل کر دیا۔ دو دن بعد، نائیجر کے صدارتی محافظوں کے سابق رہنما، جنرل عبدالرحمن کو نیشنل کونسل فار دی سکیورٹی آف دی ہوم لینڈ کا صدر نامزد کیا گیا۔

اس کے بعد انہوں نے آئین کو معطل کرنے اور حکومت کو تحلیل کرنے کے حکم پر دستخط کیے، جس سے کونسل کو تمام قانون سازی اور انتظامی اختیارات استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔ بازوم نے 2021 میں الیکشن جیتنے کے بعد عہدہ سنبھالا تھا۔ 1960 میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے نائیجر میں چار بغاوتیں ہو چکی ہیں۔ (یو این آئی)

واشنگٹن: امریکہ نے فوجی بغاوت کے بعد نائیجر میں اپنے سفارتخانے کو جزوی طور پر خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ خبر کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سینکڑوں غیر ملکی شہریوں کو پہلے ہی ملک سے نکالا جا چکا ہے اور اتوار کو فرانسیسی سفارت خانے پر مظاہرین کی جانب سے حملہ بھی کیا گیا تھا اور فوجی رہنما جنرل عبدالرحمان نے ملک کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کے خلاف خبردار کیا ہے۔

امریکی امور خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ جزوی انخلاء کے باوجود دارالحکومت نیامی میں ملک کا سفارت خانہ کھلا رہے گا، ہم نائجر کے عوام کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے پرعزم ہیں اور ہم سفارتی طور پر اعلیٰ ترین سطحوں پر منسلک ہیں۔ امریکہ نائیجر کے لیے انسانی اور سکیورٹی امداد کا ایک بڑا عطیہ دہندہ ہے اور اس نے پہلے خبردار کیا ہے کہ فوجی بغاوت ہر قسم کے تعاون کو معطل کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

خیال رہے کہ فرانس اور یورپی یونین نائجر میں پہلے ہی مالی اور ترقیاتی امداد معطل کر چکے ہیں۔ مغربی افریقی تجارتی بلاک ایکوواس نے بھی پابندیاں عائد کی ہیں جن میں نائیجر کے ساتھ تمام تجارتی لین دین کو روکنا اور علاقائی مرکزی بینک میں ملک کے اثاثوں کو منجمد کرنا شامل ہے جبکہ یہ بلاک ملک میں فوجی مداخلت پر بھی غور کر رہا ہے۔

دوسری جانب نائیجر کے فوجی رہنما جنرل عبدالرحمان نے ملک پر عائد کی جانے والی تمام پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ ایک ٹیلی ویژن خطاب میں جنرل کا کہنا تھا کہ نئی حکومت نے مجموعی طور پر ان پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے اور کسی بھی خطرے کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے چاہے وہ کہیں سے بھی آئے، انہوں نے پابندیوں کو مذاق اور بددیانتی قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد نائیجر کو ناقابل تسخیر بنانا ہے۔

وہیں فرانس نے نائیجر میں فوجی بغاوت کی وجہ سے اب تک 350 سے زیادہ فرانسیسی شہریوں کو نکال لیا ہے۔ یہ اطلاع فرانس کی یورپ اور خارجہ امور کی وزارت نے بدھ کو دی۔ وزارت نے کہا کہ نائیجر کے نیامی سے دو پروازیں پہلے ہی روانہ ہو چکی ہیں، جن میں فرانسیسی شہریوں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے دیگر ممالک کے شہریوں کو بھی لے جایا گیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ انخلاء کی پروازوں میں 510 سے زائد افراد سوار ہیں۔ انخلاء کے آپریشن کے حصے کے طور پر ایک تیسری پرواز بھی طے کی گئی ہے۔ وزارت کے مطابق، فرانس کے تقریباً 1,200 رجسٹرڈ شہری نائیجر میں رہتے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 600 شہریوں نے انخلا کی خواہش ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فرانس کے بی ایف ایم ٹی وی سے بات کرتے ہوئے، فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے منگل کو تصدیق کی کہ فرانس نائیجر میں فوجی مداخلت نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو، نائیجر کی دفاعی اور سکیورٹی فورسز نے کہا کہ ملک میں فوجیوں نے صدر محمد بازوم کو مبینہ طور پر یرغمال بنائے جانے کے چند ہی گھنٹوں بعد اقتدار سے بے دخل کر دیا۔ دو دن بعد، نائیجر کے صدارتی محافظوں کے سابق رہنما، جنرل عبدالرحمن کو نیشنل کونسل فار دی سکیورٹی آف دی ہوم لینڈ کا صدر نامزد کیا گیا۔

اس کے بعد انہوں نے آئین کو معطل کرنے اور حکومت کو تحلیل کرنے کے حکم پر دستخط کیے، جس سے کونسل کو تمام قانون سازی اور انتظامی اختیارات استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔ بازوم نے 2021 میں الیکشن جیتنے کے بعد عہدہ سنبھالا تھا۔ 1960 میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے نائیجر میں چار بغاوتیں ہو چکی ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.