چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ ماننا ہے کہ سیکیورٹی لازم و ملزوم ہے اور یہ کہ تصادم اور مکمل سیکیورٹی کی خواہش ہی سب سے زیادہ خطرناک صورتحال کا باعث بنے گی۔ یوکرین کو طاقت کے بڑے مقابلے کے لیے فرنٹ لائن بننے کے بجائے مشرق اور مغرب کے درمیان بات چیت کا پُل بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین کشیدگی کو کم کرنے، بحران کے حل اور امن کی بحالی کے لیے یوکرین کے معاملے میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ وانگ نے کہا کہ امن سے زیادہ قیمتی کوئی چیز نہیں ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ روس اور یوکرین کو لڑائی کے بجائے بات چیت جاری رکھنے کی ترغیب دیں، کیونکہ تنازعہ جاری رہنے سے مزید جانی نقصان ہوگا جو کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔Russia Ukraine War
یہ بھی پڑھیں:
China-US Prez Talks: 'مقابلہ اور لڑائی کسی کے مفاد میں نہیں ہے'
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ بین الاقوامی تعلقات کو سنبھالنے میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔ یوکرین کی خودمختاری اور سلامتی کو برقرار رکھا جانا چاہیے اور روس کے جائز تحفظات کا بھی احترام کیا جانا چاہیے۔ اس سے قبل 18 مارچ کی رات امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ ویڈیو لنک پر دو گھنٹے بات چیت کی تھی، جس میں چین اور امریکہ کے صدور نے یوکرین بحران پر بات چیت کی،China-US Prez Talks بائیڈن نے امریکہ کے موقف کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ امریکہ چین کے ساتھ رابطہ قائم کرکے حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش کرے گا۔ وہیں چین کے صدر نے کہا کہ چین ہمیشہ امن کا حامی ہے اور جنگ کی مخالفت کرتا ہے، امریکہ اور ناٹو کو بھی روس کے ساتھ مذاکرات کرنی چاہیے تاکہ یوکرین کے بحران کے پس پردہ مسئلے کو حل کیا جا سکے اور روس یوکرین کے سکیورٹی خدشات کو دور کیا جا سکے۔