ETV Bharat / international

Earthquake in Syria اقوام متحدہ نے شام میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے پناہ، خوراک اور تعلیم کی اپیل کی

شمال مغربی شام میں ایک ہفتہ قبل آنے والے تباہ کن زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 4300 ہو گئی ہے اور تقریباً 7600 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے شام میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے پناہ گاہ، خوراک اور تعلیم کی اپیل کی ہے۔

Etv Bharat
اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس
author img

By

Published : Feb 13, 2023, 11:03 PM IST

حلب: اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ نے پیر کو کہا کہ زلزلہ سے متاثر شام میں پناہ گاہ، خوراک اور اسکولی تعلیم جیسی ضروریات کو جلد از جلد پورا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کہا کہ اب شام میں تین ماہ تک انسانی ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ ہے۔ شمال مغربی صوبے ادلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کے بارے میں، گریفتھس نے کہا کہ اس علاقے میں بھی اقوام متحدہ کی امداد پہنچے گی اور امدادی سامان کے ٹرک شمال مغربی شام کے لیے ترکیہ سے روانہ ہو گئے ہیں۔ تباہ کن زلزلوں کے ایک ہفتے بعد، اقوام متحدہ نے شام کے زلزلہ زدگان کی مدد کرنے میں بین الاقوامی ناکامی کا اعتراف کیا۔

انہوں نے زلزلے کے لیے بین الاقوامی امدادی اور بچاؤ کے کاموں کو سراہتے ہوئے اسے تاریخ میں منفرد قرار دیا اور کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسی طرح کی کوششیں کی جائیں۔ اقوام متحدہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ شام میں زلزلے سے 53 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ دفتر نے پیر کو بتایا کہ شمال مغربی شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 4300 ہے اور 7600 زخمی ہوئے ہیں۔ شام کی وزارت صحت نے اندازہ لگایا ہے کہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے 1414 افراد ہلاک اور 2349 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

شمال مغربی شام میں ایک ہفتہ قبل آنے والے تباہ کن زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 4300 ہو گئی ہے اور تقریباً 7600 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک امدادی ادارے نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ دفتر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتوار تک زلزلے سے سب سے زیادہ جانی نقصان ضلع حریم میں ہوا۔ اس کے بعد شمال مغربی شام میں عفرین اور جبل سمان ہیں۔ دریں اثنا، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ زلزلے کے باعث حکومت اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں تقریباً 5329 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حلب: اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ نے پیر کو کہا کہ زلزلہ سے متاثر شام میں پناہ گاہ، خوراک اور اسکولی تعلیم جیسی ضروریات کو جلد از جلد پورا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کہا کہ اب شام میں تین ماہ تک انسانی ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ ہے۔ شمال مغربی صوبے ادلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کے بارے میں، گریفتھس نے کہا کہ اس علاقے میں بھی اقوام متحدہ کی امداد پہنچے گی اور امدادی سامان کے ٹرک شمال مغربی شام کے لیے ترکیہ سے روانہ ہو گئے ہیں۔ تباہ کن زلزلوں کے ایک ہفتے بعد، اقوام متحدہ نے شام کے زلزلہ زدگان کی مدد کرنے میں بین الاقوامی ناکامی کا اعتراف کیا۔

انہوں نے زلزلے کے لیے بین الاقوامی امدادی اور بچاؤ کے کاموں کو سراہتے ہوئے اسے تاریخ میں منفرد قرار دیا اور کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسی طرح کی کوششیں کی جائیں۔ اقوام متحدہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ شام میں زلزلے سے 53 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ دفتر نے پیر کو بتایا کہ شمال مغربی شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 4300 ہے اور 7600 زخمی ہوئے ہیں۔ شام کی وزارت صحت نے اندازہ لگایا ہے کہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے 1414 افراد ہلاک اور 2349 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

شمال مغربی شام میں ایک ہفتہ قبل آنے والے تباہ کن زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 4300 ہو گئی ہے اور تقریباً 7600 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک امدادی ادارے نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ دفتر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتوار تک زلزلے سے سب سے زیادہ جانی نقصان ضلع حریم میں ہوا۔ اس کے بعد شمال مغربی شام میں عفرین اور جبل سمان ہیں۔ دریں اثنا، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ زلزلے کے باعث حکومت اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں تقریباً 5329 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.