ETV Bharat / international

UN Libya floods toll لیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد میں ترمیم، فی الوقت ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہزار نو سو اٹھاون

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 18, 2023, 10:00 AM IST

لیبیا میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد پر نظر ثانی کی گئی۔ پہلے جاری کیے گئے اعداد و شمار کو کم کیا گیا۔ فی الوقت مرنے والوں کی تعداد تین ہزار نو سو اٹھاون بتائی گئی ہے۔

Etv Bharatلیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد میں ترمیم، فی الوقت ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہزار نو سو اٹھاون
Etv Bharatلیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد میں ترمیم، فی الوقت ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہزار نو سو اٹھاون

درنہ: اقوام متحدہ نے لیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی سابقہ ​​تعداد پر نظر ثانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ ہزار تین سو کے بجائے کم از کم تین ہزار نو سو اٹھاون افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور نے یہ اطلاع دی تھی۔ اتوار کی صبح او سی ایچ اے کی طرف سے اپ ڈیٹ کی گئی نظرثانی شدہ رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا حوالہ دیتے ہوئے اب مرنے والوں کی تعداد تین ہزار نو سو اٹھاون بتائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق نو ہزار سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق او سی ایچ اے نے اپنی پچھلی رپورٹ میں لیبیا کی ہلال احمر کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے، درنہ میں کم از کم گیارہ ہزار تین سو افراد ہلاک ہوئے۔ وہیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ 'ہم ڈبلیو ایچ او کے ذریعے تصدیق شدہ ڈیٹا پر قائم ہیں۔

قبل ازیں لیبیا کی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا تھا کہ اس نے کبھی بھی درنہ میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اقوام متحدہ کو جاری نہیں کی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اقوام متحدہ نے ہلاکتوں کی تعداد کی غلط اطلاع کیوں دی، اس پر فرحان حق نے کہا کہ 'بہت سے مختلف سانحات میں ہم اپنی تعداد پر نظر ثانی کرتے ہیں۔ تو یہاں یہی ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'معیاری طریقہ کار یہ ہے کہ ہم مختلف جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہمارے نمبروں کو کراس چیک کیا جائے۔ جب بھی ہم یہ ترامیم کرتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے نمبروں کو کراس چیک کیا جا رہا ہے۔ نائب ترجمان نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد غیر مستحکم ہے اور یہ اوپر یا نیچے جا سکتی ہے۔

درنہ کے ساحل پر بھی، جہاں آفت کے نتائج واضح ہیں، امدادی ٹیمیں مزید امدادی سرگرمیوں کے لیے راستہ صاف کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی تھیں۔ ایک ہیلی کاپٹر نے سمندر میں لاشوں کی تلاش کی۔ کھودنے والوں نے ان رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی، جو امدادی کاروائیوں میں رکاوٹ بن رہے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق درنہ کی آبادی کم از کم ایک لاکھ بیس ہزار ہے۔ جہاں شہر کے جنوب میں دو ڈیم ٹوٹ گئے، جس سے پورے اضلاع میں سیلاب آ گیا۔

مزید پڑھیں: Libya floods لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کا قہر، ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار تین سو تک پہنچ گئی

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر نے کہا کہ اس نے آفت سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے اکہتر ملین امریکی ڈالر کی اپیل شروع کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی ایکشن میں لیا ہے۔ مشرقی لیبیا میں تقریباً دو لاکھ پچاس ہزار افراد تک پہنچنے کے لیے ہنگامی امداد بھیجی گئی ہے۔

ضروری ادویات، سرجری کا سامان اور باڈی بیگ فراہم کیے گئے ہیں۔ سعودی عرب اور روس نے موبائل ہسپتالوں سمیت امدادی پروازوں میں حصہ ڈالا ہے، جبکہ اطالوی بحریہ کا ایک جہاز خیموں، کمبلوں، واٹر پمپس اور ٹریکٹروں کے ساتھ درنہ پہنچا ہے۔

درنہ: اقوام متحدہ نے لیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی سابقہ ​​تعداد پر نظر ثانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ ہزار تین سو کے بجائے کم از کم تین ہزار نو سو اٹھاون افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور نے یہ اطلاع دی تھی۔ اتوار کی صبح او سی ایچ اے کی طرف سے اپ ڈیٹ کی گئی نظرثانی شدہ رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا حوالہ دیتے ہوئے اب مرنے والوں کی تعداد تین ہزار نو سو اٹھاون بتائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق نو ہزار سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق او سی ایچ اے نے اپنی پچھلی رپورٹ میں لیبیا کی ہلال احمر کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے، درنہ میں کم از کم گیارہ ہزار تین سو افراد ہلاک ہوئے۔ وہیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ 'ہم ڈبلیو ایچ او کے ذریعے تصدیق شدہ ڈیٹا پر قائم ہیں۔

قبل ازیں لیبیا کی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا تھا کہ اس نے کبھی بھی درنہ میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اقوام متحدہ کو جاری نہیں کی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اقوام متحدہ نے ہلاکتوں کی تعداد کی غلط اطلاع کیوں دی، اس پر فرحان حق نے کہا کہ 'بہت سے مختلف سانحات میں ہم اپنی تعداد پر نظر ثانی کرتے ہیں۔ تو یہاں یہی ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'معیاری طریقہ کار یہ ہے کہ ہم مختلف جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہمارے نمبروں کو کراس چیک کیا جائے۔ جب بھی ہم یہ ترامیم کرتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے نمبروں کو کراس چیک کیا جا رہا ہے۔ نائب ترجمان نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد غیر مستحکم ہے اور یہ اوپر یا نیچے جا سکتی ہے۔

درنہ کے ساحل پر بھی، جہاں آفت کے نتائج واضح ہیں، امدادی ٹیمیں مزید امدادی سرگرمیوں کے لیے راستہ صاف کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی تھیں۔ ایک ہیلی کاپٹر نے سمندر میں لاشوں کی تلاش کی۔ کھودنے والوں نے ان رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی، جو امدادی کاروائیوں میں رکاوٹ بن رہے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق درنہ کی آبادی کم از کم ایک لاکھ بیس ہزار ہے۔ جہاں شہر کے جنوب میں دو ڈیم ٹوٹ گئے، جس سے پورے اضلاع میں سیلاب آ گیا۔

مزید پڑھیں: Libya floods لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کا قہر، ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار تین سو تک پہنچ گئی

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر نے کہا کہ اس نے آفت سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے اکہتر ملین امریکی ڈالر کی اپیل شروع کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی ایکشن میں لیا ہے۔ مشرقی لیبیا میں تقریباً دو لاکھ پچاس ہزار افراد تک پہنچنے کے لیے ہنگامی امداد بھیجی گئی ہے۔

ضروری ادویات، سرجری کا سامان اور باڈی بیگ فراہم کیے گئے ہیں۔ سعودی عرب اور روس نے موبائل ہسپتالوں سمیت امدادی پروازوں میں حصہ ڈالا ہے، جبکہ اطالوی بحریہ کا ایک جہاز خیموں، کمبلوں، واٹر پمپس اور ٹریکٹروں کے ساتھ درنہ پہنچا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.