نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریئس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیرقانونی آبادکاری سے متعلق تمام سرگرمیاں فوری طور پر بند کر دے۔ اس موضوع پر اقوام متحدہ کے ترجمان کے دفتر سے ایک تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔ انٹونیو گوٹریئس نے کہا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 سے زائد نئی بستیوں کے لیے اسرائیل کے منصوبے پر شدید تشویش میں مبتلا ہیں اور پریشان ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ اسرائیل کی آبادکاری کی سرگرمیوں کو تیز کر دے گا۔ یہ بستیاں بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں، گوٹریئس نے نشاندہی کی کہ یہ دو ریاستوں پر مشتمل، منصفانہ اور دیرپا امن کی راہ میں بھی رکاوٹ ہیں۔
انٹونیو گوٹریئس نے کہا کہ غیر قانونی بستیوں کی توسیع نے کشیدگی اور تشدد کو جنم دیا ہے اور اسرائیل کے قبضے پر مزید گرفت حاصل ہو جائے گی۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے قدرتی وسائل کو غصب کرنے کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی ہے۔ انٹونیو گوٹریئس نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آباد کاری کی تمام سرگرمیاں فوری طور پر روک دے اور اس سلسلے میں اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اسرائیل ایک بڑی یہودی بستی قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ فلسطینی اور اسرائیل کی بائیں بازو کی تنظیمیں جیسے Peace Now Movement اس منصوبے پر اعتراض کر رہی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی اور یورپی یونین نے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ زیر بحث اقدام سے دو ریاستی حل کا امکان ختم ہو جائے گا۔ (یو این آئی)