ETV Bharat / international

Terrorist Blasts in Afghanistan: اقوام متحدہ کے سربراہ نے افغانستان میں حالیہ حملوں کی مذمت کی

افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی شہر مزار شریف میں حالیہ حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔Terrorist Blasts in Afghanistan

UN chief
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس
author img

By

Published : May 27, 2022, 8:51 PM IST

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس UN chief Guterres نے افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی شہر مزار شریف میں حالیہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ Terrorist Blasts in Afghanistan ان حادثات میں کئی شہری اور بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے یہ بات کہی۔ گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا’’ سیکریٹری جنرل نے متاثرین کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ‘‘۔

بیان میں کہا گیا، مزار شریف شہر میں مسافر بسوں میں ہوئے دھماکے اور کابل میں شریف حضرت زکریا مسجد میں ہوئے دھماکے میں کئی بے گناہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ان میں ہزارہ شیعہ برادری کے افراد اور کم از کم 16 بچے شامل تھے۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا ’’ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت مساجد سمیت شہریوں اور دیگر انفراسٹرکچر پر حملہ سختی سے ممنوع ہے۔ سکریٹری جنرل نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا اور مذہبی اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی ساتھ آزادی سے اپنی مذہبی رسومات پر عمل کرنے کے حق کو بھی یقینی بنائیں ‘‘۔

اس کے علاوہ افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ نے بھی دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں بزدلانہ دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ ٹویٹر پر ویسٹ نے کہا، "امریکہ مزار شریف اور کابل میں بزدلانہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے جس میں معصوم افغانوں کی جانیں گئیں۔ متاثرین کے خاندانوں سے میری گہری تعزیت ہے۔ اس تشدد کا کوئی مقصد نہیں ہے۔"

طلوع نیوز کے مطابق، سابق افغان صدر، حامد کرزئی نے اتحاد اور قومی مکالمے کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ ان کے مطابق ملک کو بچانے کا واحد راستہ ہے۔کرزئی نے ہلاک شدگان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

افغان خواتین اور انسانی حقوق کے لیے امریکی خصوصی ایلچی، رینا امیری نے بھی دھماکوں پر ردعمل ظاہر کیا،۔ رینا امیری نے کہا، "مزار اور کابل میں ہونے والے گھناؤنے حملوں کا کوئی مقصد نہیں سوائے معصوم افغانوں کو مزید تباہی پھیلانے کے لیے جو پہلے ہی کافی نقصان اٹھا چکے ہیں۔ ان ہولناک حملوں کو روکنا اور تمام افغانوں کی سلامتی اور ضروریات کو پورا کرنے پر طالبان کی توجہ ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Multiple Blasts Rock Afghanistan: افغانستان میں سلسلہ وار بم دھماکے، 14 ہلاک

واضح رہے کہ بدھ کو افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی شہر مزار شریف میں ہونے والے چار دھماکوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہو گئے۔ بدھ کے دھماکوں میں، کابل میں پولیس ڈسٹرکٹ PD 4 میں شام کی نماز کے دوران ایک مسجد میں دھماکے کے بعد کم از کم پانچ نمازی ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہوئے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ حضرت زکریا مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔یہ دھماکہ مزار شریف میں PD 10 اور PD 5 میں تین وین بسوں کو لگاتار تین دھماکوں کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہوا، جس میں نو افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس UN chief Guterres نے افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی شہر مزار شریف میں حالیہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ Terrorist Blasts in Afghanistan ان حادثات میں کئی شہری اور بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے یہ بات کہی۔ گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا’’ سیکریٹری جنرل نے متاثرین کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ‘‘۔

بیان میں کہا گیا، مزار شریف شہر میں مسافر بسوں میں ہوئے دھماکے اور کابل میں شریف حضرت زکریا مسجد میں ہوئے دھماکے میں کئی بے گناہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ان میں ہزارہ شیعہ برادری کے افراد اور کم از کم 16 بچے شامل تھے۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا ’’ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت مساجد سمیت شہریوں اور دیگر انفراسٹرکچر پر حملہ سختی سے ممنوع ہے۔ سکریٹری جنرل نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا اور مذہبی اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی ساتھ آزادی سے اپنی مذہبی رسومات پر عمل کرنے کے حق کو بھی یقینی بنائیں ‘‘۔

اس کے علاوہ افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ نے بھی دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں بزدلانہ دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ ٹویٹر پر ویسٹ نے کہا، "امریکہ مزار شریف اور کابل میں بزدلانہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے جس میں معصوم افغانوں کی جانیں گئیں۔ متاثرین کے خاندانوں سے میری گہری تعزیت ہے۔ اس تشدد کا کوئی مقصد نہیں ہے۔"

طلوع نیوز کے مطابق، سابق افغان صدر، حامد کرزئی نے اتحاد اور قومی مکالمے کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ ان کے مطابق ملک کو بچانے کا واحد راستہ ہے۔کرزئی نے ہلاک شدگان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

افغان خواتین اور انسانی حقوق کے لیے امریکی خصوصی ایلچی، رینا امیری نے بھی دھماکوں پر ردعمل ظاہر کیا،۔ رینا امیری نے کہا، "مزار اور کابل میں ہونے والے گھناؤنے حملوں کا کوئی مقصد نہیں سوائے معصوم افغانوں کو مزید تباہی پھیلانے کے لیے جو پہلے ہی کافی نقصان اٹھا چکے ہیں۔ ان ہولناک حملوں کو روکنا اور تمام افغانوں کی سلامتی اور ضروریات کو پورا کرنے پر طالبان کی توجہ ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Multiple Blasts Rock Afghanistan: افغانستان میں سلسلہ وار بم دھماکے، 14 ہلاک

واضح رہے کہ بدھ کو افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی شہر مزار شریف میں ہونے والے چار دھماکوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 32 دیگر زخمی ہو گئے۔ بدھ کے دھماکوں میں، کابل میں پولیس ڈسٹرکٹ PD 4 میں شام کی نماز کے دوران ایک مسجد میں دھماکے کے بعد کم از کم پانچ نمازی ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہوئے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ حضرت زکریا مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔یہ دھماکہ مزار شریف میں PD 10 اور PD 5 میں تین وین بسوں کو لگاتار تین دھماکوں کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ہوا، جس میں نو افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.