اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریئس سیلاب سے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے اور شدید مانسونی بارشوں سے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے دو روزہ دورے پر جمعہ کو پاکستان پہنچ گئے۔ اسلام آباد ہوائی اڈے پر وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزارت خارجہ کے دیگر سینیئر حکام نے ان کا استقبال کیا۔ یو این سربراہ کے اس دو روزہ دورے کا مقصد تباہ کن سیلاب کی صورت حال پر پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔UN chief Arrives in Pakistan
اقوام متحدہ کے سربراہ نے ٹویٹ کیا، "میں یہاں تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستانی عوام کے ساتھ اپنی گہری یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے پاکستان پہنچا ہوں۔ میں عالمی برادری سے بڑے پیمانے پر مدد کی اپیل کرتا ہوں کیونکہ پاکستان اس موسمیاتی تباہی کا خمیازہ بھگت رہا ہے"۔ قابل ذکر ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی بارشوں سے سیلاب میں جون سے اب تک تقریباً 13 سو زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی اس تباہی سے متعلق قومی اور عالمی ردعمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پاکستانی قیادت اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ گوٹیریئس پاکستان میں موسمیاتی تباہی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کا دورہ بھی کریں گے اور لاکھوں متاثرہ لوگوں کے لیے حکومت کی بچاؤ اور امدادی کوششوں کی حمایت میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے کام کی نگرانی بھی کریں گے۔
بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل کا یہ دورہ اس آفت کے بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی نقصان اور بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کے تئیں عالمی بیداری کو مزید امداد کے لیے ترغیب دے گا اور یہ 33 ملین متاثرہ پاکستانیوں کی انسانی اور دیگر ضروریات کے لیے ہم آہنگ اور مربوط بین الاقوامی ردعمل کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Tweets on Pakistan Floods پاکستان میں سیلاب متاثرین سے راہل گاندھی کی تعزیت
اس دورے سے قبل سیکریٹری جنرل نے پاکستان کے فلڈ ریسپانس پلان کے لیے 160 ملین امریکی ڈالر کی فوری اپیل کی فعال طور پر حمایت کی اور 30 اگست کو اسلام آباد اور جنیوا میں بیک وقت منعقد ہونے والے اس کی لانچنگ تقریب میں ایک طاقتور ویڈیو پیغام میں تعاون کیا۔ جیسا کہ پاکستان سیلاب کی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی ریکارڈ بارشوں سے تباہ ہونے والے ملک میں بگڑتے ہوئے بحران کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
پاکستان میں سیلاب پر مشرقی بحیرہ روم کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری نے کہا، ہم اس وقت پاکستان کے عوام کو مانسون کے تباہ کن سیلابوں کے نتیجے میں درپیش انسانی بحران کا قریب سے اور گہری تشویش کے ساتھ جائزہ لے رہے ہیں۔ 5 ستمبر کو جاری ہونے والے ایک پریس بیان میں، ڈاکٹر المندھاری نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصانات اور تباہی کا موجودہ پیمانہ اتنا ہے جتنا پاکستان میں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا، پاکستان میں اب تک سیلاب سے کم از کم 1325 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔