ETV Bharat / international

UNICEF on Ukraine War: پانچ ملین سے زائد بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، یونیسیف

author img

By

Published : Jun 3, 2022, 9:43 PM IST

یونیسیف UNICEF نے کہا کہ یوکرین کے اندر تین ملین بچے اور پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک میں 2.2 ملین سے زیادہ بچے انسانی امداد پر منحصر ہیں۔ تقریباً ہر تین میں سے دو بچے لڑائی سے بے گھر ہوچکے ہیں۔UNICEF on Ukraine War

Ukraine war leave 5.2 mn children in need of humanitarian aid says UNICEF
پانچ ملین سے زائد بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، یونیسیف

بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف UNICEF نے کہا یوکرین میں تقریباً 100 دنوں کی جنگ نے بچوں کے لیے ایسے تباہ کن نتائج لائے ہیں جو دوسری جنگ عظیم کے بعد سے نہیں دیکھے گئے۔ یوکرین کے اندر تین ملین بچے اور پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک میں 2.2 ملین سے زیادہ بچے اب انسانی امداد پر منحصر ہیں۔ ہر تین میں سے تقریباً دو بچے لڑائی سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ UNICEF on Ukraine War

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے تصدیق شدہ رپورٹوں کی بنیاد پر، یوکرین میں روزانہ اوسطاً دو سے زیادہ بچے ہلاک اور چار سے زیادہ زخمی ہوتے ہیں۔ زیادہ تر آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے شہری بنیادی ڈھانچہ جس پر بچے انحصار کرتے ہیں مسلسل تباہ ہو رہے ہیں۔ اس میں اب تک کم از کم 256 صحت کے مراکز اور یونیسیف کے تعاون سے چلنے والے ملک کے مشرق میں چھ میں سے ایک محفوظ اسکول شامل ہیں۔ ملک بھر میں سینکڑوں دیگر اسکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق، مشرقی اور جنوبی یوکرین میں جہاں لڑائی شدت اختیار کر چکی ہے، بچوں کے حالات کافی زیادہ مایوس کن ہیں۔

یکم جون یوکرین اور پورے خطے میں بچوں کے تحفظ کا عالمی دن ہے، یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ اس موقع کو منانے کے بجائے، ہم ایک ایسی جنگ میں ہیں جس کے سو دن مکمل ہونے والے ہیں، اس جنگ نے لاکھوں بچوں کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فوری جنگ بندی اور مذاکراتی امن کے بغیر بچے نقصان اٹھاتے رہیں گے اور جنگ کا نتیجہ دنیا بھر کے کمزور بچوں پر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روس یوکرین جنگ کے سو دن مکمل، زیلینسکی نے کہا فتح ہماری ہوگی

یونیسیف نے خبردار کیا کہ جنگ نے بچوں کے تحفظ کا شدید بحران پیدا کر دیا ہے۔ جنگ سے فرار ہونے والے بچوں کو خاندانی علیحدگی، تشدد، بدسلوکی، جنسی استحصال اور اسمگلنگ کا بڑا خطرہ ہوتا ہے۔ زیادہ تر کو گہرے تکلیف دہ واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان بچوں کو فوری طور پر حفاظت، استحکام، بچوں کے تحفظ کی خدمات، اور نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر وہ جو غیر ساتھی ہیں یا اپنے خاندانوں سے الگ ہو چکے ہیں۔ کسی بھی چیز سے زیادہ، انہیں امن کی ضرورت ہے۔ ایک ہی وقت میں، جنگ اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور تباہ کن معاشی مواقع سے بہت سے خاندان بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور اپنے بچوں کے لیے مناسب مدد فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

یونیسیف یوکرین میں فوری جنگ بندی اور تمام بچوں کو نقصان سے بچانے کے لیے زور دے رہا ہے۔ اس میں آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال کو ختم کرنا اور شہری انفراسٹرکچر پر حملے شامل ہیں۔ مزید برآں، اقوام متحدہ کا ادارہ بحفاظت اور فوری طور پر ضرورت مند بچوں تک پہنچنے کے لیے مکمل انسانی رسائی کی اپیل کر رہا ہے جہاں بھی وہ ہو سکتے ہیں۔

بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف UNICEF نے کہا یوکرین میں تقریباً 100 دنوں کی جنگ نے بچوں کے لیے ایسے تباہ کن نتائج لائے ہیں جو دوسری جنگ عظیم کے بعد سے نہیں دیکھے گئے۔ یوکرین کے اندر تین ملین بچے اور پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک میں 2.2 ملین سے زیادہ بچے اب انسانی امداد پر منحصر ہیں۔ ہر تین میں سے تقریباً دو بچے لڑائی سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ UNICEF on Ukraine War

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے تصدیق شدہ رپورٹوں کی بنیاد پر، یوکرین میں روزانہ اوسطاً دو سے زیادہ بچے ہلاک اور چار سے زیادہ زخمی ہوتے ہیں۔ زیادہ تر آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے شہری بنیادی ڈھانچہ جس پر بچے انحصار کرتے ہیں مسلسل تباہ ہو رہے ہیں۔ اس میں اب تک کم از کم 256 صحت کے مراکز اور یونیسیف کے تعاون سے چلنے والے ملک کے مشرق میں چھ میں سے ایک محفوظ اسکول شامل ہیں۔ ملک بھر میں سینکڑوں دیگر اسکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق، مشرقی اور جنوبی یوکرین میں جہاں لڑائی شدت اختیار کر چکی ہے، بچوں کے حالات کافی زیادہ مایوس کن ہیں۔

یکم جون یوکرین اور پورے خطے میں بچوں کے تحفظ کا عالمی دن ہے، یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ اس موقع کو منانے کے بجائے، ہم ایک ایسی جنگ میں ہیں جس کے سو دن مکمل ہونے والے ہیں، اس جنگ نے لاکھوں بچوں کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فوری جنگ بندی اور مذاکراتی امن کے بغیر بچے نقصان اٹھاتے رہیں گے اور جنگ کا نتیجہ دنیا بھر کے کمزور بچوں پر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روس یوکرین جنگ کے سو دن مکمل، زیلینسکی نے کہا فتح ہماری ہوگی

یونیسیف نے خبردار کیا کہ جنگ نے بچوں کے تحفظ کا شدید بحران پیدا کر دیا ہے۔ جنگ سے فرار ہونے والے بچوں کو خاندانی علیحدگی، تشدد، بدسلوکی، جنسی استحصال اور اسمگلنگ کا بڑا خطرہ ہوتا ہے۔ زیادہ تر کو گہرے تکلیف دہ واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان بچوں کو فوری طور پر حفاظت، استحکام، بچوں کے تحفظ کی خدمات، اور نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر وہ جو غیر ساتھی ہیں یا اپنے خاندانوں سے الگ ہو چکے ہیں۔ کسی بھی چیز سے زیادہ، انہیں امن کی ضرورت ہے۔ ایک ہی وقت میں، جنگ اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور تباہ کن معاشی مواقع سے بہت سے خاندان بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور اپنے بچوں کے لیے مناسب مدد فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

یونیسیف یوکرین میں فوری جنگ بندی اور تمام بچوں کو نقصان سے بچانے کے لیے زور دے رہا ہے۔ اس میں آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال کو ختم کرنا اور شہری انفراسٹرکچر پر حملے شامل ہیں۔ مزید برآں، اقوام متحدہ کا ادارہ بحفاظت اور فوری طور پر ضرورت مند بچوں تک پہنچنے کے لیے مکمل انسانی رسائی کی اپیل کر رہا ہے جہاں بھی وہ ہو سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.