بروسلز: یورپی یونین کے ایک اعلیٰ یورپی سفارت کار نے ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی مدد کرنے کا الزام لگا تے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں ایرانی شمولیت کے ٹھوس ثبوت تلاش کیے جا رہے ہیں۔ عرب نیوز کے مطابق ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگ گیا، یورپی یونین یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت تلاش کر رہی ہے۔
یورپی بلاک کے ایک اعلیٰ سفارت کار جوزف بوریل نے پیر کو لکسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر صحافیوں کو بتایا ’ہم (یوکرین کی جنگ میں ایران کی شمولیت) کے بارے میں ٹھوس شواہد تلاش کر رہے ہیں۔‘ واضح رہے کہ یوکرین نے حالیہ ہفتوں میں اطلاع دی تھی کہ روسی فوج نے ایرانی ساختہ کامیکاز ڈرون کے ساتھ حملے کیے ہیں، تاہم دوسری طرف ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کی تردید کی، جب کہ کریملن نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: US On Iranian Drone ایرانی ڈرون نے پابندیوں کی خلاف ورزی کی، امریکہ
یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں ہیں۔ خیال رہے کہ یورپی یونین نے پیر کے روز ایران کی موریلیٹی پولیس، وزیر اطلاعات اور اس کے پاسداران انقلاب کے سائبر ڈویژن پر مہسا امینی کی حراست میں جان لیوا مار پیٹ اور اس کے بعد ہونے والے مظاہروں کو دبانے پر پابندی لگا دی۔ (یو این آئی)