ETV Bharat / international

Zelenskyy Address In Davos: یوکرینی صدر زیلنسکی نے روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا - روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا، جس میں تمام روسی بینکوں پر پابندی، روسی تیل پر پابندی اور روس کے ساتھ تمام تجارت بند کرنا شامل ہے۔ انہوں نے ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس 2022 سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ Zelenskyy Address In Davos

ukraine president zelensky
یوکرینی صدر زیلنسکی
author img

By

Published : May 23, 2022, 10:38 PM IST

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دوسرے ممالک سے روس کے خلاف زیادہ سے زیادہ پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ زیلنسکی نے یہ بات ڈیووس کلوسٹرز میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں ویڈیو خطاب میں کہی۔انہوں نے کہا، "آج ہم نے 87 افراد کو کھو دیا اور یوکرین کا مستقبل ان 87 افراد کے بغیر ہوگا۔"Zelenskyy Address in World Economic Forum Annual Meeting 2022

ان کا سخت پیغام اس سوال کے جواب میں تھا کہ یوکرین کے لیے آپ کا خواب کیا ہے؟ زیلنسکی ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔زیلنسکی نے کہا کہ روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگنی چاہئیں۔ روس کے تیل پر پابندی ہونی چاہیے۔ تمام روسی بینکوں پر پابندی لگنی چاہیے۔ روس کے ساتھ کوئی تجارت نہیں ہونی چاہیے۔ صدر نے مزید کہا کہ "اقدار کو اہمیت دینی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کاروباری مواقع کے لیے کھلا ہے اور جنگ کے بعد تعمیر نو کا کاروبار بہت زیادہ امکانات فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم شراکت دار کاؤنٹیز، شہروں اور کمپنیوں کو کسی خاص علاقے یا شہر پر سرپرستی حاصل کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ ڈنمارک اور یورپی یونین نے پہلے ہی علاقوں کا انتخاب کر لیا ہے،" انہوں نے روسی حملے کو پوری دنیا میں غربت اور مایوسی کو ہوا دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور دنیا سے ایک اور جنگ سے بچاؤ کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا، یوکرین میں وقت بہت کم ہے۔ دنیا کو متحد ہونا پڑے گا۔ دنیا متحد ہے اور میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ دنیا اپنا اتحاد کھو نہ دے۔یوکرین کے صدر نے کہا کہ ہمیں یہ جنگ جیتنے کی ضرورت ہے اور ہمیں حمایت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روس نے ماریوپول پر مکمل قبضے کا دعویٰ کیا

یوکرین کے صدر نے کہا کہ یہ واقعی وہ لمحہ ہے جب یہ فیصلہ کیا جانا ہے کہ آیا روس دنیا پر حکمرانی کرے گا، انہوں نے مزید کہا کہ "پرامن شہروں کے بجائے صرف کالے کھنڈرات ہیں۔ عام تجارت کے بجائے بارودی سرنگوں سے بھرے سمندر اور بند بندرگاہیں ہیں۔ سیاحت کے بجائے یہاں ہزاروں روسی فوجی بموں کے ساتھ کروز میزائل لے کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اگر انسانیت اس اہم موڑ کو کھو دیتی ہے، تو دنیا ایسی نظر آئے گی۔

زیلنسکی نے یوکرین پر روس کے حملے کا موازنہ 1914 میں سراجیوو اور 1938 میں میونخ کے واقعات سے کیا، جو دو عالمی جنگوں سے پہلے کے دو تاریخی لمحات تھے۔ زیلنسکی نے بھی اپنے لوگوں کی ہمت کی تعریف کی۔ سوئٹزرلینڈ کے صدر نے کہا: "سوئٹزرلینڈ یوکرین میں جنگ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ہم جنگ کی مذمت میں دوسرے ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دوسرے ممالک سے روس کے خلاف زیادہ سے زیادہ پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ زیلنسکی نے یہ بات ڈیووس کلوسٹرز میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں ویڈیو خطاب میں کہی۔انہوں نے کہا، "آج ہم نے 87 افراد کو کھو دیا اور یوکرین کا مستقبل ان 87 افراد کے بغیر ہوگا۔"Zelenskyy Address in World Economic Forum Annual Meeting 2022

ان کا سخت پیغام اس سوال کے جواب میں تھا کہ یوکرین کے لیے آپ کا خواب کیا ہے؟ زیلنسکی ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔زیلنسکی نے کہا کہ روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگنی چاہئیں۔ روس کے تیل پر پابندی ہونی چاہیے۔ تمام روسی بینکوں پر پابندی لگنی چاہیے۔ روس کے ساتھ کوئی تجارت نہیں ہونی چاہیے۔ صدر نے مزید کہا کہ "اقدار کو اہمیت دینی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کاروباری مواقع کے لیے کھلا ہے اور جنگ کے بعد تعمیر نو کا کاروبار بہت زیادہ امکانات فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم شراکت دار کاؤنٹیز، شہروں اور کمپنیوں کو کسی خاص علاقے یا شہر پر سرپرستی حاصل کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ ڈنمارک اور یورپی یونین نے پہلے ہی علاقوں کا انتخاب کر لیا ہے،" انہوں نے روسی حملے کو پوری دنیا میں غربت اور مایوسی کو ہوا دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور دنیا سے ایک اور جنگ سے بچاؤ کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا، یوکرین میں وقت بہت کم ہے۔ دنیا کو متحد ہونا پڑے گا۔ دنیا متحد ہے اور میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ دنیا اپنا اتحاد کھو نہ دے۔یوکرین کے صدر نے کہا کہ ہمیں یہ جنگ جیتنے کی ضرورت ہے اور ہمیں حمایت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روس نے ماریوپول پر مکمل قبضے کا دعویٰ کیا

یوکرین کے صدر نے کہا کہ یہ واقعی وہ لمحہ ہے جب یہ فیصلہ کیا جانا ہے کہ آیا روس دنیا پر حکمرانی کرے گا، انہوں نے مزید کہا کہ "پرامن شہروں کے بجائے صرف کالے کھنڈرات ہیں۔ عام تجارت کے بجائے بارودی سرنگوں سے بھرے سمندر اور بند بندرگاہیں ہیں۔ سیاحت کے بجائے یہاں ہزاروں روسی فوجی بموں کے ساتھ کروز میزائل لے کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اگر انسانیت اس اہم موڑ کو کھو دیتی ہے، تو دنیا ایسی نظر آئے گی۔

زیلنسکی نے یوکرین پر روس کے حملے کا موازنہ 1914 میں سراجیوو اور 1938 میں میونخ کے واقعات سے کیا، جو دو عالمی جنگوں سے پہلے کے دو تاریخی لمحات تھے۔ زیلنسکی نے بھی اپنے لوگوں کی ہمت کی تعریف کی۔ سوئٹزرلینڈ کے صدر نے کہا: "سوئٹزرلینڈ یوکرین میں جنگ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ہم جنگ کی مذمت میں دوسرے ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.