کیف: یوکرین نے روس کو فروری میں مشروط امن مذاکرات کی پیش کش کر دی۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی وزیرخارجہ دیمیترو کولیبا نے کہا ہے کہ ان کی قوم جنگ کے خاتمے کے لیے دو ماہ کے اندر اقوام متحدہ میں امن سربراہی اجلاس چاہتی ہے جس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس ثالث ہوں گے۔ لیکن وہ اس وقت روس کی جانب سے شرکت کی توقع نہیں رکھتے۔ یوکرین کا مطالبہ ہے کہ مذاکرات سے پہلے روس عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کا سامنا کرے۔Ukraine Russia Peace Talks
لیکن امن کی طرف کسی پیش رفت کا امکان کم دکھائی دیتا ہے، کیونکہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پیر کے روز کیف کو دھمکی دی کہ یا تو اس کے ملک کے زیر کنٹرول علاقے کو تسلیم کر لے یا روسی فوج یوکرین کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔ روسی وزیر خا رجہ نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس میں شامل 4 نئے علاقے غیر فوجی ہوں اور نازیوں سے پاک کیا جائے اور روس کی سلامتی کو لاحق خطرات ختم کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: Putin on Ukraine Talks یوکرین تنازع پر مذاکرات کے لیے روس تیار ہے، روسی صدر
وہیں اقوام متحدہ نے یوکرینی وزیر خارجہ کی تجویز کا محتاط انداز میں جواب دیا۔ اقوام متحدہ کی ایسوسی ایٹ کی ترجمان فلورنسیا سوٹو نینو مارٹینز نے کہا، جیسا کہ سیکرٹری جنرل ماضی میں کئی بار کہہ چکے ہیں، وہ صرف اسی صورت میں ثالثی کر سکتے ہیں جب تمام فریقین چاہیں کہ وہ ثالثی کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن کہہ چکے ہیں کہ یوکرین تنازع پر روس تمام فریقین سے بات چیت کے لیے تیار ہے، روس نے کبھی امن مذاکرات سے انکار نہیں کیا، یوکرین اور مغربی ممالک ہی بات چیت سے پیچھے ہٹتے رہے ہیں۔