یوکرین کے شہر مخاریف کے میئر وادیام توکر نے روس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے 24 فروری سے شروع ہونے والے فوجی حملے میں 132 سے زیادہ شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ میئر نے میڈیا کو بتایا کہ "روسی فوجیوں نے مخاریف میں کم از کم 132 شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔" یوکرین کے حکام اس وقت دارالحکومت کے ارد گرد اور شمال کے علاقوں میں ہونے والی تباہی کا جائزہ لے رہے ہیں۔"
انہوں نے بتایا کہ مقامی حکام روسی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اکٹھا کر رہے ہیں۔ روسی افواج نے کچھ رہائشی علاقوں اور دیگر عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا اور ہسپتال کو نقصان پہنچایا۔Russia Ukraine War توکر نے بتایا کہ ’’ہم ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے بجلی، پانی، گیس اور ٹیلی فون کے بغیر رہ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ہمارے گھر پر بھی ضروری اشیا دستیاب نہیں ہیں۔ مخاریف میں طبی سہولتوں کی شدید کمی ہوگئی ہے کیونکہ یہاں کی طبی سہولت تباہ ہو چکی ہے اور تمام ڈاکٹروں کو نکال دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ ’’ہمارے جنگلاتی علاقوں میں بہت ساری بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں۔ لہذا ہمیں پہلے اسے غیر فعال کرنا ہوگا تب ہی ہم انفراسٹرکچر کو بیک اپ حاصل کرسکتے ہیں۔ میئر نے کہا کہ شہر کو مدد مل رہی ہے اور شہری اب باہر نکل رہے ہیں اور ملبہ ہٹانے کا کام بھی کیا جا رہا ہے۔ روسی کارروائی سے پہلے تقریباً 15,000 لوگ مخاریف میں رہتے تھے لیکن اب یہاں ایک ہزار سے بھی کم لوگ رہ گئے ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: British PM Boris Johnson Arrived in Kyiv: برطانوی وزیراعظم یوکرین کے دارالحکومت کیف پہنچے، زیلنسکی سے ملاقات کی