ETV Bharat / international

UK Healthcare Workers Strikes برطانیہ کے شعبہ صحت کی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال - برطانیہ میں مہنگائی

برطانیہ کے شعبہ صحت کے ورکرز گزشتہ 40 برسوں میں برطانیہ کی بدترین مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، اور ان کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں مہنگائی کے حساب سے اضافہ کیا جائے تاکہ ان کے گھریلو اخراجات پورے ہوں۔

UK witnesses largest healthcare worker strikes in history
برطانیہ کے شعبہ صحت کی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال
author img

By

Published : Feb 7, 2023, 10:58 PM IST

لندن: برطانیہ کے شعبہ صحت نے تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال کر دی ہے۔ برطانوی محکمہ صحت کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ لاکھوں ہیلتھ ورکرز احتجاجاً ہڑتال پر چلے گئے ہیں، کارکنوں کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے، اتنی بڑی ہڑتال سے سرکاری نیشنل ہیلتھ سروس پر بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔

نرسوں کے ساتھ ساتھ ایمبولینس ڈرائیور بھی سراپا احتجاج کیا، ایمبولینس ورکرز نے 10 فروری سے باضابطہ طور پر ہڑتال کا حصہ بننے کا اعلان کر دیا ہے، اس سے قبل نرسیں اور ایمبولینس ورکرز الگ الگ ہڑتال کر رہے تھے، لیکن پیر کے واک آؤٹ میں دونوں شامل ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر اسٹیفن پوئس کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ہونے والے احتجاج میں فزیو تھراپسٹس بھی شامل ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ نرسیں منگل کو، ایمبولینس کا عملہ جمعہ کو اور فزیو تھراپسٹس جمعرات کو واک آؤٹ کریں گے۔

ورکرز گزشتہ 40 برسوں میں برطانیہ کی بدترین مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، اور ان کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں مہنگائی کے حساب سے اضافہ کیا جائے تاکہ ان کے گھریلو اخراجات پورے ہوں۔ تاہم، دوسری طرف حکومت نے ایک بار پھر کہا ہے کہ یہ ناقابل برداشت ہوگا، اگر تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تو اس سے اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا، جس سے شرح سود اور رہن کی ادائیگیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: UK Medical Workers Strike برطانیہ میں طبی کارکنان کی سو سال میں پہلی بار ہڑتال

وسطی لندن میں سینٹ تھامس اسپتال کے باہر مظاہرے کا حصہ بننے والی ایک نرس نے کہا کہ ضرورت ہے کہ حکومت تنخواہ پر ہماری بات سنے، اور یہ نہ کہے کہ این ایچ ایس کے پاس پیسے نہیں ہیں، کیوں کہ ہمیں جو تنخواہ دی جا رہی ہے، اس میں ہم گزر بسر نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں تقریباً 5 لاکھ کارکنان، جن میں سے زیادہ تر پبلک سیکٹر سے ہیں، گزشتہ موسم گرما سے ہڑتالیں کر رہے ہیں، جس سے حال ہی میں وزیر اعظم بننے والے رشی سنک پر تنازعات کے جلد از جلد حل کے لیے دباؤ بہت بڑھ گیا ہے۔ (یو این آئی)

لندن: برطانیہ کے شعبہ صحت نے تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال کر دی ہے۔ برطانوی محکمہ صحت کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ لاکھوں ہیلتھ ورکرز احتجاجاً ہڑتال پر چلے گئے ہیں، کارکنوں کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے، اتنی بڑی ہڑتال سے سرکاری نیشنل ہیلتھ سروس پر بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔

نرسوں کے ساتھ ساتھ ایمبولینس ڈرائیور بھی سراپا احتجاج کیا، ایمبولینس ورکرز نے 10 فروری سے باضابطہ طور پر ہڑتال کا حصہ بننے کا اعلان کر دیا ہے، اس سے قبل نرسیں اور ایمبولینس ورکرز الگ الگ ہڑتال کر رہے تھے، لیکن پیر کے واک آؤٹ میں دونوں شامل ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر اسٹیفن پوئس کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ہونے والے احتجاج میں فزیو تھراپسٹس بھی شامل ہوجائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ نرسیں منگل کو، ایمبولینس کا عملہ جمعہ کو اور فزیو تھراپسٹس جمعرات کو واک آؤٹ کریں گے۔

ورکرز گزشتہ 40 برسوں میں برطانیہ کی بدترین مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، اور ان کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں مہنگائی کے حساب سے اضافہ کیا جائے تاکہ ان کے گھریلو اخراجات پورے ہوں۔ تاہم، دوسری طرف حکومت نے ایک بار پھر کہا ہے کہ یہ ناقابل برداشت ہوگا، اگر تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا تو اس سے اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا، جس سے شرح سود اور رہن کی ادائیگیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: UK Medical Workers Strike برطانیہ میں طبی کارکنان کی سو سال میں پہلی بار ہڑتال

وسطی لندن میں سینٹ تھامس اسپتال کے باہر مظاہرے کا حصہ بننے والی ایک نرس نے کہا کہ ضرورت ہے کہ حکومت تنخواہ پر ہماری بات سنے، اور یہ نہ کہے کہ این ایچ ایس کے پاس پیسے نہیں ہیں، کیوں کہ ہمیں جو تنخواہ دی جا رہی ہے، اس میں ہم گزر بسر نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں تقریباً 5 لاکھ کارکنان، جن میں سے زیادہ تر پبلک سیکٹر سے ہیں، گزشتہ موسم گرما سے ہڑتالیں کر رہے ہیں، جس سے حال ہی میں وزیر اعظم بننے والے رشی سنک پر تنازعات کے جلد از جلد حل کے لیے دباؤ بہت بڑھ گیا ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.