کیلیفورنیا: ٹویٹر کے سربراہ ایلن مسک نے کہا ہے کہ 2020 کے صدارتی انتخابات سے کچھ ہفتے قبل ٹوئٹرنے 'ہنٹر بائیڈن لیپ ٹاپ' کہانی پر پردہ ڈالنے کا کام کیاتھا جو انتخاب میں مداخلت کے مترادف ہے۔ مسک نے کہا کہ اگر ٹویٹر ایک ٹیم کی طرح کام کرتے ہوئے احتجاج کی آواز دبا رہا تھا تو یہ الیکشن میں مداخلت ہی ہے۔ مسک نے 27 اکتوبر 2022 کو 44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر حاصل کیاہے۔Elon Musk On Twitter
ٹیسلا اوراسپیس کے سی ای او نے ہفتہ کو ’ٹویٹراسپیسز‘ آڈیو پروگرام میں شامل ہوتے ہوئے کہا کہ ’’سچ بولوں تو، ٹویٹر ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کی ایک شاخ کی طرح کام کر رہا تھا، اور یہ مضحکہ خیز تھا۔ دنیا کے امیر ترین شخص نے کہا کہ انہوں نے ٹویٹر آرکائیوز کو کھنگالنے کا فیصلہ کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کس طرح کمپنی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے کے بارے میں ایک منفی کہانی کو دبادیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ معلومات پر بہت زیادہ کنٹرول کیاگیا، معلومات کو دبایاگیا، جس میں انتخابات پر اثر انداز ہونے والی چیزیں بھی شامل ہیں۔
انہوں نے اپنے نجی طیارے سے اسٹار لنک سیٹلائٹ کنکشن کے ذریعے چیٹ میں شامل ہوتے ہوئے کہا ’’یہ شمالی کوریا ٹور گائیڈ جیسی صورتحال نہیں ہے کہ آپ جہاں چاہیں، جب چاہیں جا سکتے ہیں۔ میں نیریٹو کو کنٹرول نہیں کررہاہوں۔
نومبر کے آخر میں، مسک نے عہد کیا تھاکہ ان کی رہنمائی میں 'ٹویٹر 2.0' کہیں زیادہ موثر، شفاف اور منصفانہ طور پر کام کرے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھاکہ ٹوئٹر کافی عرصے تک اعتماد اور تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس نے انتخابات میں مداخلت بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Kanye West Twitter account Suspend ٹویٹر نے امریکی ریپر کنیے ویسٹ کا اکاؤنٹ معطل کردیا
یو این آئی