انقرہ: ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ ترکیہ، مسجد الاقصی اور فلسطینی موقف کا دفاع کرنا جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ نے اسرائیلی قوتوں کی طرف سے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کے حوالے سے کہا کہ الاقصیٰ کے تقدس کی بے حرمتی پر خاموش نہیں رہا جا سکتا ہے۔ چاوش اوغلو نے انقرہ کے علاقے میں منعقدہ ایک دعوت افطار کے دوران شہریوں اور نوجوانوں سے ملاقات کے دوران یہ باتیں کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے فلسطینی انتظامیہ اور حکومت اسرائیل دونوں سے رابطے میں ان حملوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس بھی طلب کیا جس میں اہم فیصلے لیے گئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ترکیہ، فلسطینی موقف اور مسجد الاقصی کا دفاع کرنا جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ پانچ اپریل کی صبح اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں چھاپہ مارا جس کے سبب مسجد کے اندر موجود درجنوں فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں ان جھڑپوں کے دوران کم از کم 12 نمازی زخمی ہوگئے جبکہ چار سو فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کو پورے خطے اور خطے کے مفادات کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو کے تازہ ترین بیانات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے فلسطینی عوام، شام اور ایران کے خلاف نتین یاہو کی دھمکیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پورے خطے اور اس کے مفادات کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو انہیں نہیں ڈرا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:
- اردوغان، عمران خان اور ٹروڈو نے مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی
- مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی حملہ انقلاب کی چنگاری ثابت ہوگا، فلسطینی وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ علاقے میں کشیدگی کی اصلی جڑ فلسطینی علاقوں پر ناجائز قبضہ ہے۔ نیتن یاہو بڑے منظم طریقے سے دہشت گردی پر عمل پیرا ہے جبکہ فلسطینی عوام اپنی آزادی کے تحفظ کے لیے اور غیر ملکی قبضے کے خاتمے کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے ٹیلی ویژن تقریر میں کھلے عام اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج شام میں فوجی کارروائیاں کر رہی ہے۔ نیتن یاہو نے اپنے بیانات میں کہا کہ ہم نے شام میں ایرانی اہداف کے خلاف آپریشن کیا ہے اور ہم حماس کو لبنان میں انفراسٹرکچر قائم کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)