انقرہ: چھ فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 37,000 ہوگئی ہے۔ ترکیہ میں کم از کم 31,974 اور شام میں 5,800 سے افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ متاثرہ ممالک میں مختلف ممالک سے امدادی سامان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ کے مطابق، 99 ممالک نے اب تک امداد کی پیشکش کی ہے اور سات مزید ممالک کی جانب سے امدادی ٹیمیں بھیجنے کی توقع ہے۔
تقریباً 238,500 سرچ اینڈ ریسکیو اہلکار اس وقت علاقے میں کام کر رہے ہیں اور 158,000 سے زیادہ کو نکال لیا گیا ہے۔ شام کے صدر بشار الاسد نے دو سرحدی گزرگاہیں کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ علاقے کے متاثرہ علاقوں تک امداد پہنچ سکے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ترکیہ میں شدید زلزلے کے بعد امدادی کارکنوں نے ملبے سے 8000 سے زائد افراد کو زندہ نکال لیا ہے، مدد کرنے پر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اردوان نے کہا کہ ترکیہ میں زلزلے سے زخمی ہونے والے 81 ہزار سے زائد افراد کو ہسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی امدادی ٹیم کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ مرنے والوں کی تعداد کم از کم 50,000 تک پہنچ جائے گی۔ وہ ہفتے کے روز زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے جنوبی ترکیہ پہنچے تھے۔ عالمی ادارہ صحت نے ترکیہ زلزلہ کو یورپی خطے میں صدی کی بدترین قدرتی آفت قرار دیا۔ ڈبلیو ایچ او کے یورپ کے علاقائی ڈائریکٹر ہنس کلوج نے بتایا کہ ہم یورپی خطے میں صدی کے بدترین قدرتی آفت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے یورپی خطے میں ترکیہ سمیت 53 ممالک شامل ہیں۔ شام ڈبلیو ایچ او کے پڑوسی مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کا رکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Earthquake in Turkey ترکی زلزلہ، ناقص تعمیرات کیلئے اُنتیس بلڈرز کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری
واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا،جب مشرقی ایرگنکن صوبے میں 33000 لوگ مارے گئے۔ 1999 میں، دوز میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں 17000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔