پاکستانی طالبان نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے افغان طالبان کی میزبانی میں پاکستانی قبائلی رہنماؤں کے وفد کے ساتھ دو دن کی بات چیت کے بعد، اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی میں غیر معینہ مدت کے لیے توسیع کر دی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان گروپ یا ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی کے مطابق، یہ فیصلہ قبائلی رہنماؤں کے 50 رکنی گروپ کے ساتھ بات چیت میں اطمینان بخش پیش رفت کے بعد کیا گیا۔ انہوں نے اس بارے میں نہ تو کوئی تفصیلی معلومات دی اور نہ ہی پاکستانی حکومت کی طرف سے جنگ بندی میں توسیع کے بارے میں کوئی فوری تصدیق کی گئی۔Pakistan and TTP Peace talks
پاکستانی طالبان ایک الگ گروپ ہے لیکن اس کا تعلق افغان طالبان سے ہے جنہوں نے گزشتہ اگست میں افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ ٹی ٹی پی نے گزشتہ 14 برسوں سے پاکستان میں اسلامی قوانین کے سخت نفاذ، ملک میں حکومتی فورسز کی حراست سے اپنے ارکان کی رہائی اور ملک کے سابق قبائلی علاقوں میں پاکستانی فوج کی موجودگی میں کمی کے لیے بغاوت چھیڑ رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹی ٹی پی کے ترجمان خراسانی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں کابل میں مذاکرات جاری رہیں گے۔ افغان طالبان کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا، جنہوں نے پہلے صرف یہ کہا تھا کہ وہ مذاکرات کے لیے غیر جانبدار بنیاد فراہم کریں گے۔ افغانستان میں طالبان بھی پاکستان میں نئی حکومت کو پاکستانی طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ دونوں فریقوں کے درمیان پچھلی جنگ بندی 30 مئی کو ختم ہوئی تھی۔