ETV Bharat / international

Sudan Ceasefire Agreement سوڈان میں جنگ بندی کا معاہدہ معطل ہوگیا - سوڈان میں جنگی بحران

سوڈان کی فوج نے حریف نیم فوجی دستوں کے ساتھ جنگ بندی اور امداد تک رسائی پر بات چیت معطل کر دی ہے، جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ یہ لڑائی افریقہ کے اس تیسرے سب سے بڑے ملک کو انسانی بحران کی طرف دھکیل دے گا۔

The ceasefire agreement in Sudan suspended
سوڈان میں جنگ بندی کا معاہدہ معطل ہو گیا
author img

By

Published : Jun 1, 2023, 8:10 PM IST

خرطوم: سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ معطل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سوڈان کی فوج نے بدھ کو جدہ جنگ بندی مذاکرات میں شرکت معطل کر دی، اس اقدام سے فوج اور پیرا ملٹری گروپ ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ کے درمیان دوبارہ لڑائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق سوڈان کی فوج نے حریف نیم فوجی دستوں کے ساتھ جنگ بندی اور امداد تک رسائی پر بات چیت معطل کر دی ہے، جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ چھ ہفتے پرانی یہ لڑائی افریقہ کے اس تیسرے سب سے بڑے ملک کو انسانی بحران کی طرف دھکیل دے گا۔ سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی معاہدے کا خاتمہ پیر کو ہو رہا تھا، تاہم فریقین نے اسے مزید 5 دن بڑھانے پر اتفاق کر لیا تھا۔

دارالحکومت خرطوم اور دیگر علاقوں میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں، فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر علاقے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھے۔ خرطوم میں اقتدار کی لڑائی نے 50 سے زائد بچوں کی جان لے لی ہے، شہر کے سب سے بڑے یتیم خانے میں ہونے والے حملے میں 24 سے زائد شیرخوار بچے بھی جاں بحق ہوئے۔ مسلح افواج کی جنرل کمان نے بدھ کے روز ایک بیان میں دوسرے فریق پر شرائط پر عمل درآمد نہ کرنے اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کا الزام لگایا، اور بات چیت معطل کر دی۔

یہ بھی پڑھیں:

سوڈان میں فوج اور ریپیڈ فورس کے درمیان پندرہ اپریل سے شرو ع ہونے والی جھڑپوں کے باعث نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 1.6ملین ہو چکی ہے۔ عالمی تنظیم برائے ہجرت کی رپورٹ کے مطابق، حالیہ چھ ہفتوں کے دوران جھڑپوں اوربد امنی کے باعث 1.2ملین افراد نے اندرون ملک جبکہ چار لاکھ پچیس ہزار بیرون ملک نقل مکانی کر چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ سوڈانی مہاجرین نے مصر، چاڈ اور جنوبی سوڈان میں پناہ لی ہے۔ ملک میں جھڑپوں کی وجہ سے انسانی امداد کی قلت ہے جس پر سوڈان کو خوراک، خیمے اور دیگر طبی سامان کی ضرورت ہے۔ طرفین کے درمیان متعدد بار جنگ بندی کے باوجود مختلف علاقوں میں تاحال جھڑپیں جاری ہیں۔ (یو این آئی)

خرطوم: سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ معطل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سوڈان کی فوج نے بدھ کو جدہ جنگ بندی مذاکرات میں شرکت معطل کر دی، اس اقدام سے فوج اور پیرا ملٹری گروپ ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ کے درمیان دوبارہ لڑائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق سوڈان کی فوج نے حریف نیم فوجی دستوں کے ساتھ جنگ بندی اور امداد تک رسائی پر بات چیت معطل کر دی ہے، جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ چھ ہفتے پرانی یہ لڑائی افریقہ کے اس تیسرے سب سے بڑے ملک کو انسانی بحران کی طرف دھکیل دے گا۔ سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی معاہدے کا خاتمہ پیر کو ہو رہا تھا، تاہم فریقین نے اسے مزید 5 دن بڑھانے پر اتفاق کر لیا تھا۔

دارالحکومت خرطوم اور دیگر علاقوں میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں، فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر علاقے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھے۔ خرطوم میں اقتدار کی لڑائی نے 50 سے زائد بچوں کی جان لے لی ہے، شہر کے سب سے بڑے یتیم خانے میں ہونے والے حملے میں 24 سے زائد شیرخوار بچے بھی جاں بحق ہوئے۔ مسلح افواج کی جنرل کمان نے بدھ کے روز ایک بیان میں دوسرے فریق پر شرائط پر عمل درآمد نہ کرنے اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کا الزام لگایا، اور بات چیت معطل کر دی۔

یہ بھی پڑھیں:

سوڈان میں فوج اور ریپیڈ فورس کے درمیان پندرہ اپریل سے شرو ع ہونے والی جھڑپوں کے باعث نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 1.6ملین ہو چکی ہے۔ عالمی تنظیم برائے ہجرت کی رپورٹ کے مطابق، حالیہ چھ ہفتوں کے دوران جھڑپوں اوربد امنی کے باعث 1.2ملین افراد نے اندرون ملک جبکہ چار لاکھ پچیس ہزار بیرون ملک نقل مکانی کر چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ سوڈانی مہاجرین نے مصر، چاڈ اور جنوبی سوڈان میں پناہ لی ہے۔ ملک میں جھڑپوں کی وجہ سے انسانی امداد کی قلت ہے جس پر سوڈان کو خوراک، خیمے اور دیگر طبی سامان کی ضرورت ہے۔ طرفین کے درمیان متعدد بار جنگ بندی کے باوجود مختلف علاقوں میں تاحال جھڑپیں جاری ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.