ETV Bharat / international

Terrorism Case Against Maryam Aurangzeb مریم اورنگزیب، جاوید لطیف کے خلاف لاہور میں دہشت گردی کا مقدمہ درج - جاوید لطیف کے خلاف لاہور میں دہشت گردی کا مقدمہ

وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف کے خلاف لاہور میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ان دونوں رہنماوں پر عمران خان کے خلاف مبینہ طور پر نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے کا الزام ہے۔ Terrorism case against Maryam Aurangzeb

Maryam Aurangzeb
مریم اورنگزیب
author img

By

Published : Sep 19, 2022, 10:49 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف کے خلاف پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی)کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مبینہ طور پر ’نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے‘ پر لاہور میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔Terrorism case against Maryam Aurangzeb

ایف آئی آر صوبائی دارالحکومت لاہور کے گرین ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں مقامی مسجد کے امام نے درج کرائی ہے۔ ایف آئی آر سیکشن 9 (فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کا جرم) اور 11 ایکس-3 (شہری انتشار پیدا کرنے کی ذمہ داری) کی دفعات کے تحت درج کی گئی۔ کیس میں پاکستان ٹیلی ویژن کے منیجنگ ڈائریکٹر سہیل خان اور کنٹرولر پروگرام راشد بیگ کو بھی نامزد کیا گیا ہے، شکایت میں کہا گیا ہے کہ پریس کانفرنس قومی ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر کی جانب سے ٹوئٹر کی گئی ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا کہ اس نے 14 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کی پریس کانفرنس دیکھی جس میں انہوں نے عمران خان کے خلاف مذہب کے نام پر تشویشناک الزامات لگائے۔جاوید لطیف نے پی ٹی آئی سربراہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں احمدی کمیونٹی کی سپورٹ کر کے اسلام کے بنیادی اصولوں پر حملہ کیا۔

مسٹر جاوید لطیف نے کہا تھا کہ جب عمران خان نے نیا پاکستان بنایا تو کراچی میں قادیانی سرگرم ہوگئے، کیا عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں نہیں کہا تھا کہ قادیانیوں کو مذہبی آزادی دی جائے گی۔ جاوید لطیف کی پریس کانفرنس کے بعد اسی روز پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے پر مخلوط حکومت خاص طور پر مسلم لیگ (ن) پر تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

Terrorism Case Against Imran Khan سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا کیس ختم کرنے کا حکم

آج درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پرجوش پیروکار اور ایک محب وطن پاکستانی ہیں جنہیں ان کے فلاحی کاموں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔

شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے پرائمری اسکول کی سطح پر نصاب میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق مواد کو شامل کرنے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اپنی پریس کانفرنس میں جاوید لطیف نے عمران خان کو غیر مسلم قرار دیا اور انہوں نے اپنے پیروکاروں کو اکسانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے جان بوجھ کر یہ الفاظ استعمال کیے۔

مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ کے پیروکاروں اور حامیوں میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے تضحیک آمیز بیانات کی وجہ سے سخت غصہ پایا جاتا ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے پارٹی قیادت کے ساتھ مریم اورنگزیب کے کہنے پر متنازع ریمارکس دیے۔

شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ اس پریس کانفرنس کے ایک روز بعد جاوید لطیف کی ایک اور پریس کانفرنس دیکھی جس میں انہوں نے اصرار کیا کہ وہ اپنے پہلے بیان پر قائم ہیں۔ شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں نامزد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سمیت دیگر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب سینئر پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مقدمات کے جواب میں کیے جارہے ہیں۔ (یو این آئی)

اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف کے خلاف پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی)کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مبینہ طور پر ’نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے‘ پر لاہور میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔Terrorism case against Maryam Aurangzeb

ایف آئی آر صوبائی دارالحکومت لاہور کے گرین ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں مقامی مسجد کے امام نے درج کرائی ہے۔ ایف آئی آر سیکشن 9 (فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کا جرم) اور 11 ایکس-3 (شہری انتشار پیدا کرنے کی ذمہ داری) کی دفعات کے تحت درج کی گئی۔ کیس میں پاکستان ٹیلی ویژن کے منیجنگ ڈائریکٹر سہیل خان اور کنٹرولر پروگرام راشد بیگ کو بھی نامزد کیا گیا ہے، شکایت میں کہا گیا ہے کہ پریس کانفرنس قومی ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر کی جانب سے ٹوئٹر کی گئی ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا کہ اس نے 14 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کی پریس کانفرنس دیکھی جس میں انہوں نے عمران خان کے خلاف مذہب کے نام پر تشویشناک الزامات لگائے۔جاوید لطیف نے پی ٹی آئی سربراہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں احمدی کمیونٹی کی سپورٹ کر کے اسلام کے بنیادی اصولوں پر حملہ کیا۔

مسٹر جاوید لطیف نے کہا تھا کہ جب عمران خان نے نیا پاکستان بنایا تو کراچی میں قادیانی سرگرم ہوگئے، کیا عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں نہیں کہا تھا کہ قادیانیوں کو مذہبی آزادی دی جائے گی۔ جاوید لطیف کی پریس کانفرنس کے بعد اسی روز پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے پر مخلوط حکومت خاص طور پر مسلم لیگ (ن) پر تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

Terrorism Case Against Imran Khan سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا کیس ختم کرنے کا حکم

آج درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پرجوش پیروکار اور ایک محب وطن پاکستانی ہیں جنہیں ان کے فلاحی کاموں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔

شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے پرائمری اسکول کی سطح پر نصاب میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق مواد کو شامل کرنے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اپنی پریس کانفرنس میں جاوید لطیف نے عمران خان کو غیر مسلم قرار دیا اور انہوں نے اپنے پیروکاروں کو اکسانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے جان بوجھ کر یہ الفاظ استعمال کیے۔

مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ کے پیروکاروں اور حامیوں میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے تضحیک آمیز بیانات کی وجہ سے سخت غصہ پایا جاتا ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے پارٹی قیادت کے ساتھ مریم اورنگزیب کے کہنے پر متنازع ریمارکس دیے۔

شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ اس پریس کانفرنس کے ایک روز بعد جاوید لطیف کی ایک اور پریس کانفرنس دیکھی جس میں انہوں نے اصرار کیا کہ وہ اپنے پہلے بیان پر قائم ہیں۔ شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں نامزد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سمیت دیگر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب سینئر پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے مقدمات کے جواب میں کیے جارہے ہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.