ETV Bharat / international

G7 Summit ضرورت مند ممالک کو صاف ستھری ٹکنالوجی اور سستے قرضے فراہم کرنا ضروریئ وزیراعظم مودی

جی7 کے ساتویں ورکنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ متعدد بحرانوں سے دوچار دنیا میں موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی حفاظت آج کے دور کے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 20, 2023, 7:02 PM IST

ہیروشیما: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو توانائی کے تناظر سے باہر دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم صاف ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ضرورت مند ممالک کو سستی قرض کی دستیابی کے ذریعے ان چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کراتے ہیں تو آپ اس بحران سے چھٹکارا نہیں پاسکیں گے۔ آج یہاں جی-7 کے ساتویں ورکنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ متعدد بحرانوں سے دوچار دنیا میں موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی حفاظت آج کے دور کے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ہیں۔ ان عظیم چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک رکاوٹ یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو صرف توانائی کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں اپنی بحث کا دائرہ وسیع کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب میں دھرتی کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے اور ان تمام چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ہمیں دھرتی کی پکار کو سننا ہوگا۔ آپ کو اس کے مطابق اپنے رویے کو تبدیل کرنا ہوگا. اس جذبے کے تحت ہندوستان نے مشن لائف، انٹرنیشنل سولر الائنس (آئی ایس اے)، ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر الائنس (سی ڈی آر آئی)، مشن ہائیڈروجن، بائیو فیول الائنس، بگ کیٹ الائنس جیسے ادارہ جاتی حل تلاش کیے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان کے کسان 'ہر بوند، ادھیک اپج' کے مشن پر عمل کرتے ہوئے پانی کی ایک ایک بوند کو بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہم 2070 تک نیٹ زیرو کے اپنے ہدف کی طرف تیزی سے پیشرفت کر رہے ہیں۔ ہمارے وسیع ریلوے نیٹ ورک نے 2030 تک نیٹ زیرو تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کی نصب صلاحیت تقریباً 175 جی ڈبلیو ہے۔ 2030 تک یہ 500 گیگا واٹ تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تمام کوششوں کو زمین کے تئیں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ یہ جذبہ ہماری ترقی کی بنیاد ہے اور ہمارے ترقی کے سفر کے ڈریم اہداف میں مضمر ہے۔ ماحولیاتی وعدے ہندوستان کی ترقی کے سفر میں رکاوٹ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہاکہ 'جیسے جیسے ہم آب و ہوا کی کارروائی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں لچکدار، آلودگی سے پاک اور صاف ٹیک سپلائی چین بنانے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ضرورت مند ممالک کو ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سستے قرضے فراہم نہیں کریں گے تو ہماری بحث صرف بحث ہی رہ جائے گی۔ زمین پر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ 'میں فخر سے کہتا ہوں کہ ہندوستان کے لوگ ماحول کے بارے میں شعور رکھتے ہیں اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں۔ یہ احساس ذمہ داری ہماری رگوں میں صدیوں سے دوڑ رہی ہے۔ ہندوستان سب کے ساتھ مل کر اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: PM Modi Meets Zelensky پی ایم مودی نے روسی حملے کے بعد پہلی بار یوکرین صدر زیلنسکی سے ملاقات کی


یواین آئی

ہیروشیما: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو توانائی کے تناظر سے باہر دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم صاف ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ضرورت مند ممالک کو سستی قرض کی دستیابی کے ذریعے ان چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کراتے ہیں تو آپ اس بحران سے چھٹکارا نہیں پاسکیں گے۔ آج یہاں جی-7 کے ساتویں ورکنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ متعدد بحرانوں سے دوچار دنیا میں موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی حفاظت آج کے دور کے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ہیں۔ ان عظیم چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک رکاوٹ یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو صرف توانائی کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہمیں اپنی بحث کا دائرہ وسیع کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب میں دھرتی کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے اور ان تمام چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ہمیں دھرتی کی پکار کو سننا ہوگا۔ آپ کو اس کے مطابق اپنے رویے کو تبدیل کرنا ہوگا. اس جذبے کے تحت ہندوستان نے مشن لائف، انٹرنیشنل سولر الائنس (آئی ایس اے)، ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر الائنس (سی ڈی آر آئی)، مشن ہائیڈروجن، بائیو فیول الائنس، بگ کیٹ الائنس جیسے ادارہ جاتی حل تلاش کیے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان کے کسان 'ہر بوند، ادھیک اپج' کے مشن پر عمل کرتے ہوئے پانی کی ایک ایک بوند کو بچا کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ ہم 2070 تک نیٹ زیرو کے اپنے ہدف کی طرف تیزی سے پیشرفت کر رہے ہیں۔ ہمارے وسیع ریلوے نیٹ ورک نے 2030 تک نیٹ زیرو تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کی نصب صلاحیت تقریباً 175 جی ڈبلیو ہے۔ 2030 تک یہ 500 گیگا واٹ تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تمام کوششوں کو زمین کے تئیں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ یہ جذبہ ہماری ترقی کی بنیاد ہے اور ہمارے ترقی کے سفر کے ڈریم اہداف میں مضمر ہے۔ ماحولیاتی وعدے ہندوستان کی ترقی کے سفر میں رکاوٹ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہاکہ 'جیسے جیسے ہم آب و ہوا کی کارروائی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں لچکدار، آلودگی سے پاک اور صاف ٹیک سپلائی چین بنانے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ضرورت مند ممالک کو ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سستے قرضے فراہم نہیں کریں گے تو ہماری بحث صرف بحث ہی رہ جائے گی۔ زمین پر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ 'میں فخر سے کہتا ہوں کہ ہندوستان کے لوگ ماحول کے بارے میں شعور رکھتے ہیں اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں۔ یہ احساس ذمہ داری ہماری رگوں میں صدیوں سے دوڑ رہی ہے۔ ہندوستان سب کے ساتھ مل کر اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: PM Modi Meets Zelensky پی ایم مودی نے روسی حملے کے بعد پہلی بار یوکرین صدر زیلنسکی سے ملاقات کی


یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.