کابل، 7 جنوری (یو این آئی) تیل نکالنے کے لیے طالبان حکومت کا چین کے ساتھ پہلا بین الاقوامی معاہدہ ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ چین کی تیل و گیس کمپنی سی پی ای آئی سی کے ساتھ 25 سال کے لیے معاہدہ کیا گیا ہے، جو سرکاری کارپوریشن کا حصہ ہے۔اس معاہدے کے تحت ساڑے 4 ہزار کلو میٹر کے علاقے سے تیل نکالا جائے گا، یہ دریائے آمو کے طاس کا علاقہ ہے۔Taliban's first deal with China
خبر رساں ایجنسی الجزیرہ کے مطابق معاہدے کے تحت طالبان حکومت اس سرمایہ کاری میں 20 فی صد کی حصے دار ہوگی اور چینی کمپنی 3 برسوں میں کل 54 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی بین الاقوامی کمپنی کے ساتھ یہ طالبان حکومت کا پہلا بڑا معاہدہ ہے۔ اس معاہدے پر جمعرات کو معدنیات اور پیٹرولیم کے قائم مقام وزیر شیخ شہاب الدین دلاور اور سنکیانگ سینٹرل ایشیا پیٹرولیم اینڈ گیس کمپنی (CAPEIC) کے ایک عہدیدار نے دارالحکومت کابل میں منعقدہ ایک تقریب میں دستخط کیے۔
قائم مقام نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر اور افغانستان میں چین کے سفیر وانگ یو نے بھی دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ملا برادر نے اس موقع پر کہا کہ حال ہی میں اقتصادی کمیشن کی طرف سے کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے، جن کے تحت ملک کی خوش حالی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے بنیادی اقدامات کیے جائیں گے، انھوں نے کہا ہم کمپنی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق اور سر پل کے لوگوں کے بہترین مفاد میں اپنا کردار ادا کریں۔
یو این آئی