ETV Bharat / international

Clerics Gathering in Kabul: طالبان کے سپریم لیڈر اخونزادہ کی کابل اجتماع میں شرکت

author img

By

Published : Jul 1, 2022, 5:08 PM IST

Updated : Jul 1, 2022, 5:51 PM IST

کابل میں ملک بھر کی مذہبی شخصیات کا جمعرات سے تین روزہ اجلاس (لویہ جرگہ) جاری ہے۔ Clerics Gathering in Kabul اس اجلاس میں تین ہزار سے زائد علماء شرکت کر رہے ہیں تاکہ ملک کو درپیش قومی اتحاد کے مسئلے پر بات چیت کی جا سکے۔ طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے گیارہ ماہ بعد، یہ ملک میں اسلامی علماء کا پہلا ملک گیر اجتماع ہے۔

Taliban Supreme Leader Akhundzada
طالبان کے سپریم لیڈر اخوندزادہ

افغانستان کی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ Taliban Supreme Leader Akhundzada کابل کے میں علماء کے تین روزہ مذہبی اجتماع (لویہ جرگہ) میں شرکت کی۔ کابل میں ملک بھر کی مذہبی شخصیات کا جمعرات سے تین روزہ اجلاس جاری ہے جس میں تین ہزار سے زائد علماء شرکت کررہے ہیں۔Clerics Gathering in Kabul

طلوع نیوز کے مطابق، ملک میں طالبان کے دوبارہ قیام کے گیارہ ماہ بعد، یہ ملک میں اسلامی علماء کا پہلا ملک گیر اجتماع ہے۔ میڈیا کو واقعے کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی تاہم ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران لڑکیوں کی تعلیم سمیت ملک کو درپیش قومی اتحاد کے مسئلے جیسے کئی اہم موضوعات پر بات کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ اگست میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے اخوندزادہ شاذ و نادر ہی ہی کسی اجتماع میں شرکت کرتے ہیں۔طالبان کے سپریم لیڈر جنوبی شہر قندہار میں رہتے ہیں لیکن ان کے ٹھکانے کو اب بھی خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ہیبت اللہ اخوندزادہ طالبان کے سپریم لیڈر کی حیثیت رکھتے ہیں۔

قبل ازیں کئی علما اور شہری حقوق کے کارکنوں نے کہا کہ اسلامی اسکالرز کا اجتماع جامع ہونا چاہیے۔ بہت سے سیاست دانوں اور مقامی باشندوں نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ خواتین کے ساتھ ساتھ تمام افغان نسلی گروہوں کے نمائندوں کو بھی ہونے والے اسلامی علماء کے اجتماع (لویا جرگہ) میں مدعو کریں۔ منگل کو ہونے والے ایک اجتماع میں شرکاء نے لویہ جرگہ میں خواتین کی شمولیت کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اگر خواتین کو شامل نہیں کیا گیا تو یہ اجتماع بے معنی ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

Taliban Supreme Leader on Women's Rights: عورت جائیداد نہیں ہے بلکہ قابل عزت اور ایک آزاد انسان ہیں

طالبان سپریم لیڈر کا تحریری پیغام، اپنی صفوں سے حکومت مخالف افراد کو جلد نکالیں

طالبان کے سپریم لیڈر ملا ھبۃ اللہ اخوندزادہ پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے

تاہم بدھ کو طالبان کے نائب وزیر اعظم مولوی عبدالسلام حنفی نے اعلان کیا کہ یہ اجلاس خواتین کی شرکت کے بغیر بلایا جائے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا خواتین اجلاس کا حصہ بن سکتی ہیں، نائب وزیر حنفی نے جواب دیا کہ مرد مندوبین ان کی طرف سے بات کریں گے۔ خامہ پریس کے مطابق، سینیئر طالبان عہدیدار نے بتایا کہ یہ مجلس علمائے کرام کی درخواست پر بلائی گئی ہے اور طالبان نے اس کا اہتمام کیا ہے تاکہ وہ مختلف موضوعات جیسے کہ اسلامی حکومت، قومی اتحاد اور اقتصادی اور سماجی امور کی بہتری پر بات کر سکیں۔ تاہم سول سوسائٹیز نے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور خواتین کی غیر موجودگی میں اجتماع کو بے معنیٰ قرار دیا ہے۔

افغانستان کی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ Taliban Supreme Leader Akhundzada کابل کے میں علماء کے تین روزہ مذہبی اجتماع (لویہ جرگہ) میں شرکت کی۔ کابل میں ملک بھر کی مذہبی شخصیات کا جمعرات سے تین روزہ اجلاس جاری ہے جس میں تین ہزار سے زائد علماء شرکت کررہے ہیں۔Clerics Gathering in Kabul

طلوع نیوز کے مطابق، ملک میں طالبان کے دوبارہ قیام کے گیارہ ماہ بعد، یہ ملک میں اسلامی علماء کا پہلا ملک گیر اجتماع ہے۔ میڈیا کو واقعے کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی تاہم ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران لڑکیوں کی تعلیم سمیت ملک کو درپیش قومی اتحاد کے مسئلے جیسے کئی اہم موضوعات پر بات کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ اگست میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے اخوندزادہ شاذ و نادر ہی ہی کسی اجتماع میں شرکت کرتے ہیں۔طالبان کے سپریم لیڈر جنوبی شہر قندہار میں رہتے ہیں لیکن ان کے ٹھکانے کو اب بھی خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ہیبت اللہ اخوندزادہ طالبان کے سپریم لیڈر کی حیثیت رکھتے ہیں۔

قبل ازیں کئی علما اور شہری حقوق کے کارکنوں نے کہا کہ اسلامی اسکالرز کا اجتماع جامع ہونا چاہیے۔ بہت سے سیاست دانوں اور مقامی باشندوں نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ خواتین کے ساتھ ساتھ تمام افغان نسلی گروہوں کے نمائندوں کو بھی ہونے والے اسلامی علماء کے اجتماع (لویا جرگہ) میں مدعو کریں۔ منگل کو ہونے والے ایک اجتماع میں شرکاء نے لویہ جرگہ میں خواتین کی شمولیت کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اگر خواتین کو شامل نہیں کیا گیا تو یہ اجتماع بے معنی ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

Taliban Supreme Leader on Women's Rights: عورت جائیداد نہیں ہے بلکہ قابل عزت اور ایک آزاد انسان ہیں

طالبان سپریم لیڈر کا تحریری پیغام، اپنی صفوں سے حکومت مخالف افراد کو جلد نکالیں

طالبان کے سپریم لیڈر ملا ھبۃ اللہ اخوندزادہ پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے

تاہم بدھ کو طالبان کے نائب وزیر اعظم مولوی عبدالسلام حنفی نے اعلان کیا کہ یہ اجلاس خواتین کی شرکت کے بغیر بلایا جائے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا خواتین اجلاس کا حصہ بن سکتی ہیں، نائب وزیر حنفی نے جواب دیا کہ مرد مندوبین ان کی طرف سے بات کریں گے۔ خامہ پریس کے مطابق، سینیئر طالبان عہدیدار نے بتایا کہ یہ مجلس علمائے کرام کی درخواست پر بلائی گئی ہے اور طالبان نے اس کا اہتمام کیا ہے تاکہ وہ مختلف موضوعات جیسے کہ اسلامی حکومت، قومی اتحاد اور اقتصادی اور سماجی امور کی بہتری پر بات کر سکیں۔ تاہم سول سوسائٹیز نے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور خواتین کی غیر موجودگی میں اجتماع کو بے معنیٰ قرار دیا ہے۔

Last Updated : Jul 1, 2022, 5:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.