ETV Bharat / international

Women Working in Afghanistan طالبان، این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی ختم کرے، الاکبروف

author img

By

Published : Dec 27, 2022, 9:05 AM IST

اقوام متحدہ کے ایک سینیئر اہلکار رمیز الاکبروف نے افغانستان کی طالبان انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ 'وہ این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین پر عائد پابندی کو ختم کرے۔' Ban on Women Working in NGO in Afghanistan

طالبان این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی ختم کرے، الکبروف
طالبان این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی ختم کرے، الکبروف

کابل: افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کے قائم مقام سربراہ رمیز الکابروف نے پیر کو طالبان پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین کو غیر سرکاری تنظیموں میں کام کرنے سے روکنے کے اپنے فیصلے کو واپس لے۔ الکابروف نے اس مسئلے پر بات چیت کے لیے پیر کو کابل میں افغانستان کے وزیر اقتصادیات محمد حنیف سے ملاقات کی۔ مشن نے ٹویٹر پر لکھاکہ "یواین اے ایم اے کے قائم مقام سربراہ رمیز الکباروف نے آج کابل میں طالبان کے وزیر اقتصادیات محمد حنیف سے ملاقات کی اور این جی او اور آئی این جی او کے انسانی ہمدردی کے کاموں سے خواتین پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی۔" Ramiz Alakbarov on Taliban

یو این اے ایم اے نے یہ بھی کہا کہ خواتین تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانا ضروری ہے کیونکہ "لاکھوں افغانوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے"۔ اس سے قبل ہفتہ کو افغان میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ طالبان حکومت نے افغانستان میں تمام مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی خواتین ملازمین کا کام اگلے نوٹس تک معطل کر دیں۔ گزشتہ ہفتے طالبان حکومت کے ماتحت افغان وزارت تعلیم نے بھی نجی اور سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین کی تعلیم کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban govt On Female Employee طالبان نے این جی او کو خواتین ملازمین پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا

اس پابندی کو کئی بین الاقوامی تنظیموں اور عالمی رہنماؤں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ طالبان اگست 2021 میں افغانستان میں برسراقتدار آئے اور اب تک ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی، انسانی اور سلامتی کے بحران کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ طالبان حکومت میں خواتین یا اسلامی تحریک سے وابستہ افراد شامل نہیں ہیں۔ تاہم افغان خواتین نے اپنے حقوق کے احترام کے لیے کئی احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔

یو این آئی

کابل: افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کے قائم مقام سربراہ رمیز الکابروف نے پیر کو طالبان پر زور دیا کہ وہ افغان خواتین کو غیر سرکاری تنظیموں میں کام کرنے سے روکنے کے اپنے فیصلے کو واپس لے۔ الکابروف نے اس مسئلے پر بات چیت کے لیے پیر کو کابل میں افغانستان کے وزیر اقتصادیات محمد حنیف سے ملاقات کی۔ مشن نے ٹویٹر پر لکھاکہ "یواین اے ایم اے کے قائم مقام سربراہ رمیز الکباروف نے آج کابل میں طالبان کے وزیر اقتصادیات محمد حنیف سے ملاقات کی اور این جی او اور آئی این جی او کے انسانی ہمدردی کے کاموں سے خواتین پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کی درخواست کی۔" Ramiz Alakbarov on Taliban

یو این اے ایم اے نے یہ بھی کہا کہ خواتین تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانا ضروری ہے کیونکہ "لاکھوں افغانوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے"۔ اس سے قبل ہفتہ کو افغان میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ طالبان حکومت نے افغانستان میں تمام مقامی اور بین الاقوامی این جی اوز کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی خواتین ملازمین کا کام اگلے نوٹس تک معطل کر دیں۔ گزشتہ ہفتے طالبان حکومت کے ماتحت افغان وزارت تعلیم نے بھی نجی اور سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین کی تعلیم کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban govt On Female Employee طالبان نے این جی او کو خواتین ملازمین پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا

اس پابندی کو کئی بین الاقوامی تنظیموں اور عالمی رہنماؤں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ طالبان اگست 2021 میں افغانستان میں برسراقتدار آئے اور اب تک ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی، انسانی اور سلامتی کے بحران کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ طالبان حکومت میں خواتین یا اسلامی تحریک سے وابستہ افراد شامل نہیں ہیں۔ تاہم افغان خواتین نے اپنے حقوق کے احترام کے لیے کئی احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.