واشنگٹن: چین کی جانب سے امریکہ کے ساتھ سنگین تصادم کی وارننگ کے درمیان تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نیویارک پہنچ گئیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وہ بدھ کو نیویارک پہنچیں۔ ہوٹل کے باہر ان کی مخالفت کرنے والے اور استقبال کرنے والے دونوں کھڑے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تائیوان کی صدر لاس اینجلس کے راستے تائیوان واپس آنے سے قبل ہاؤس کے اسپیکر کیون میکارتھی سے ملاقات کر سکتی ہیں۔ چین نے اس ملاقات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو سنگین تصادم ہو سکتا ہے۔ نیویارک میں ان کی آمد پر ردعمل دیتے ہوئے، واشنگٹن میں چین کے سینئر مندوب نے امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ تائیوان کو اپنے ملک کا دورہ کرنے کی اجازت دے کر تائیوان کی آزادی کی وکالت کر رہا ہے۔
بی بی سی نے چین کے ناظم الامور ژو زیوآن کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چاہے تائیوانی رہنما امریکہ آئیں یا امریکی رہنما تائیوان کا دورہ کریں، یہ چین امریکہ تعلقات میں ایک اور اہم قدم ہے، یہ ایک سنگین تصادم کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ تسائی کو سفر کی اجازت دے کر، واشنگٹن نے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ژو زیوآن نے کہا کہ ہم امریکی فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ تائیوان کے سوال پر آگ سے نہ کھیلے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Ukraine Today Taiwan Tomorrow یوکرین آج، تائیوان کل جیسے بیانات سے چین برہم
- Taiwan on Xi Jinping speech خودمختاری، جمہوریت اور آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، تائیوان
تائیوان خود کو ایک خودمختار ریاست سمجھتا ہے، جبکہ چین اسے ایک الگ صوبہ کے طور پر دیکھتا ہے جو بالآخر سرزمین کے ساتھ دوبارہ مل جائے گا۔ پچھلے سال، چین تائیوان اور امریکہ کے درمیان کشیدگی اس وقت نئی بلندی پر پہنچ گئی جب ایوانِ نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی تسائی سے ملنے تائی پے پہنچیں۔ بیجنگ نے پیلوسی کے دورے کا جواب تائیوان کے آس پاس کے پانیوں میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کے ایک ہفتے کے ساتھ دیا۔