ETV Bharat / international

Former UK Foreign Secretary on Iraq War عراق جنگ کی حمایت کرنا سیاسی کیریئر کا سب سے بڑا پچھتاوا، سابق برطانوی وزیر خارجہ

ویلز میں ایک لٹریچر فیسٹول سے خطاب کرتے ہوئے سابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے عراق کی جنگ کو تزویراتی غلطی قرار دیا اور اعتراف کیا کہ عراق جنگ کی حمایت میں میرا ووٹ دینا میری سیاسی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔

author img

By

Published : May 29, 2023, 9:24 PM IST

Former UK foreign secretary
برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ

لندن: برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے سالوں بعد اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق جنگ کی حمایت کرنا ان کے سیاسی کیریئر کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ویلز میں ایک لٹریچر فیسٹول سے خطاب کرتے ہوئے ڈیوڈ ملی بینڈ عراق کی جنگ کو ’تزویراتی غلطی‘ قرار دیا اور اعتراف کیا کہ عراق کے خلاف جن کے حق میں میرا ووٹ دینا میری سیاسی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔ اس وقت میں نے حکومت کے موقف کی تائید کی تھی تاہم میں واضح نہیں تھا کہ یہ فیصلہ کتنا غلط تھا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق جنگ کا نتیجہ مغرب کے اخلاقی دیانت اور بین الاقوامی امن اور انصاف قائم کرنے کے دعوؤں کو حقیقی نقصان پہنچنے کی صورت میں نکلا جب کہ اس جنگ نے مغرب میں دوغلے پن کے الزامات پر روس مخالف موقف کو بھی نقصان پہنچایا۔ ڈیوڈ ملی بینڈ کا کہنا تھا کہ عراق کی جنگ کے بعد جو کچھ یوکرین میں ہوا اس کے لیے جواز نہیں، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ مغرب کا دوغلاپن بہت ہی سنجیدہ نکتہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 40 سے 50 مملک نے روس کی مذمت سے انکار کیا۔ ان کے انکار کی وجہ یہ نہیں تھی کہ وہ روسی حملے کو سپورٹ کر رہے تھے بلکہ ان کو احساس تھا کہ مغرب دوغلے پن کا شکار ہے اور گذشتہ 30 سالوں کے دوران عالمی مسائل سے نمٹنے میں کمزوری کا شکار رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مغرب کا کردار عالمی سیاست میں کیا ہو تو ہمیں افغانستان اور فلسطین کو بہت زیادہ سنجیدہ لینا ہوگا۔ ڈیویڈ ملی بینڈ، جو کہ اس وقت انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے سی ای او ہیں نے سامعین پر زور دیا کہ وہ کینیا کے صدر ویلیم رٹو کی بات پر غور کریں جنہوں نے دنیا کے دوسرے حصوں خصوصاً افغانستان اور فلسطین پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا ہے۔(یو این آئی)

لندن: برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے سالوں بعد اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق جنگ کی حمایت کرنا ان کے سیاسی کیریئر کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ویلز میں ایک لٹریچر فیسٹول سے خطاب کرتے ہوئے ڈیوڈ ملی بینڈ عراق کی جنگ کو ’تزویراتی غلطی‘ قرار دیا اور اعتراف کیا کہ عراق کے خلاف جن کے حق میں میرا ووٹ دینا میری سیاسی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔ اس وقت میں نے حکومت کے موقف کی تائید کی تھی تاہم میں واضح نہیں تھا کہ یہ فیصلہ کتنا غلط تھا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق جنگ کا نتیجہ مغرب کے اخلاقی دیانت اور بین الاقوامی امن اور انصاف قائم کرنے کے دعوؤں کو حقیقی نقصان پہنچنے کی صورت میں نکلا جب کہ اس جنگ نے مغرب میں دوغلے پن کے الزامات پر روس مخالف موقف کو بھی نقصان پہنچایا۔ ڈیوڈ ملی بینڈ کا کہنا تھا کہ عراق کی جنگ کے بعد جو کچھ یوکرین میں ہوا اس کے لیے جواز نہیں، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ مغرب کا دوغلاپن بہت ہی سنجیدہ نکتہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 40 سے 50 مملک نے روس کی مذمت سے انکار کیا۔ ان کے انکار کی وجہ یہ نہیں تھی کہ وہ روسی حملے کو سپورٹ کر رہے تھے بلکہ ان کو احساس تھا کہ مغرب دوغلے پن کا شکار ہے اور گذشتہ 30 سالوں کے دوران عالمی مسائل سے نمٹنے میں کمزوری کا شکار رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مغرب کا کردار عالمی سیاست میں کیا ہو تو ہمیں افغانستان اور فلسطین کو بہت زیادہ سنجیدہ لینا ہوگا۔ ڈیویڈ ملی بینڈ، جو کہ اس وقت انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے سی ای او ہیں نے سامعین پر زور دیا کہ وہ کینیا کے صدر ویلیم رٹو کی بات پر غور کریں جنہوں نے دنیا کے دوسرے حصوں خصوصاً افغانستان اور فلسطین پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا ہے۔(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.